Aaj Logo

شائع 24 دسمبر 2024 12:30pm

سنی اتحاد کونسل نے 26ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کردی

سنی اتحاد کونسل نے چھبیسویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ چھبیسویں آٸینی ترمیم غیر آئینی، غیر قانونی اور ناقابل عمل ہے۔

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ چھبیسویں ترمیم سے آئین کی اہم خصوصیات اور بنیادی اقدار ختم ہوگئی ہیں، ترمیم سے عدلیہ کی آزادی بھی ختم ہو گئی، جبکہ بنیادی حقوق اور اختیارات کی تقسیم متاثر ہوئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ چھبیسویں ترمیم آئین کی بنیادی خصوصیات بدلنے، منسوخ کرنے یا ختم کرنے کی کوشش ہے، ترمیم آئین کے آرٹیکل 239 کے تحت غیر قانونی اور ناقابل عمل ہے۔

26 ویں ترمیم کا کیس: جسٹس منصور اور جسٹس منیب نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

درخواست میں استدعا کی گئی کہ چھبیسویں ترمیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے، اس کے سیکشنز 7، 10، 14، 17، 21 اور 27 کو بھی غیر آئینی قرار دیا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ترمیم غیر قانونی اور غلط طریقے سے منظور کی گئی، چھبیسویں آٸینی ترمیم کے ذریعے ہونے والے تمام فیصلوں، نوٹیفکیشنز اور تقرریوں کو کالعدم قرار دیا جائے، چھبیسویں ترمیم کے حق میں ووٹوں کے حصول کے طریقہ کار کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں اور ترمیم پاس کروانے کیلئے جبری اقدامات اورغیرقانونی طریقوں کے الزامات کی تحقیقات کی جائیں۔

مولانا فضل الرحمان کے 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق اہم انکشافات

درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ترمیمی ایکٹ 2024 اور سپریم کورٹ (ٓججز کی تعداد) ترمیمی ایکٹ 2024 غیر آئینی قرار دیا جائے۔

Read Comments