اسرائیل کے وزیر دفاع نے بروز پیر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رواں سال تہران میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینئر سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کو قتل کرنے کا ذمہ دار اسرائیل تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر دفاع کاٹز نے وزارت دفاع کے اہلکاروں کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کہا کہ اسرائیل یمن کے حوثی باغی رہنماؤں کو بھی جلد اپنا ہدف بنائے گا۔
اسرائیل کے وزیر دفاع کاٹز نے یمن میں حوثی تنظیم کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں اسی طرح شکست دیں گے جس طرح انہوں نے حماس اور حزب اللہ دشمن گروپوں کو شکست دی تھی۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ایران کے دفاعی نظام کو اندھا کردیا ہے، ان کی پیداوار کو نقصان پہنچایا اور شام کی اسد حکومت کو گرادیا۔ کاٹز نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل ہر اس شخص کو سخت سزا دے گا جو انہیں نقصان پہنچائے گا۔
اسرائیل فوج کا حماس کے سینئر رہنما محمد احمد البیک کو شہید کرنے کا دعویٰ
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل یمن میں حوثی باغی گروپ کی اہم تنصیبات اور رہنماؤں کو خاص طور پر حدیدہ اور صنعاء میں نشانہ بنائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل وہی اقدامات کرے گا جو اس نے گزشتہ رہنماؤں کے خلاف کیے تھے جن میں ہنیہ، سنوار اور نصراللہ جیسی شخصیات شامل ہیں، جنہیں تہران، غزہ اور لبنان میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسرائیل عمر قید کی سزا پانے والے تقریباً 200 فلسطینیوں کو رہا کرنے پر رضامند
واضح رہے کہ جولائی کے اواخر میں فلسطینی گروپ حماس کے سربراہ کو تہران میں قتل کر دیا گیا تھا۔ ایران نے اس قتل کا الزام اسرائیل پر لگایا تھا لیکن اس وقت اسرائیل نے براہ راست حماس لیڈر کو قتل کرنے کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔