پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات شروع کرنے سے پہلے ہی سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، سول نافرمانی کی تحریک ابھی تک برقرار ہے۔
شوکت یوسف زئی نے خواجہ آصف مت بھولیں اسٹیبلشمنٹ کی پروڈکٹ عمران خان نہیں، نواز شریف ہیں، آمر جنرل ضیا کا دور ان کی سیاسی نرسری تھی۔
واضح رہے کہ وزیردفاع اور رہنما مسلم (ن) خواجہ آصف نے لندن میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ 9 مئی برپا کرنے والا خود اسٹیبلشمنٹ کی پروڈکٹ ہے، 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا گیا، بعد ازاں سانحہ 9 مئی کے ملزمان کی سزا میں رکاوٹ ڈالی گئی۔
انہوں نے وزیر دفاع کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل جیلانی سابق نواز شریف کو انگلی سے پکڑ کر سیاست میں لائے تھے۔
مذاکرات کا پہلا دور جاری: ’آج حکومت کی نیت دیکھیں گے‘
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ خواجہ آصف کا 190 ملین پاؤنڈ ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں ہونے کا دعوی سفید جھوٹ ہے، اتنا بڑا جھوٹ بولنے والا وزیر دفاع کیسے ہوسکتا ہے؟
سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے کہا کہ 2018 سے 2023 تک حکومت سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ سے اسی رقم پر سود وصول کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج حکومت کے ساتھ مذاکرات میں اندازہ ہو جائے گا کہ حکومت سنجیدہ ہے یا نہیں، اس کے بعد ہماری قیادت اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرے گی
انہوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ تحریک انصاف کے پاس ہے، پی ٹی آئی نے ٹرمپ نہیں بلکہ جو بائیڈن اور راجہ سلطان سکندر کی موجودگی میں انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
9 مئی برپا کرنے والا خود اسٹیبلشمنٹ کی پروڈکٹ ہے، خواجہ آصف کی الزامات سے بھرپور نیوز کانفرنس
شوکت یوسف زئی نے عمران خان وہ لیڈر ہیں جو اپنے ورکروں کی بات کر رہے ہیں، آج تک اپنے لیے کوئی این ار او نہیں مانگا وہ چاہتے ہیں کہ بے گناہ ورکرز کو رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت مذاکرات بھی کر رہی ہے ، دوسری طرف انہیں یہ بھی خوف ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو ن لیگ کے لیے اسپیس ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک موخر، ختم یا برقرار رہتی ہے، اس کا فیصلہ عمران خان آج کر لیں گے، اس کا سارا دارو مدار حکومت کی سنجیدگی پر ہے۔