کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 8 سے اغوا ہونے والے ضعیف العمر شخص نذیر احمد کو پولیس نے بازیاب کرا لیا، اس دوران ہوئے پولیس مقابلے میں دو اغوا کار ہلاک ہوگئے۔
ایف آئی آڑ کے مطابق مغوی شخص گھر کے باہر اپنی کار میں بیٹھا نواسے کا انتظار کر رہا تھا کہ اچانک ایک کار ان کے نزدیک آکر رکی، جس میں سے چار نامعلوم افراد نے نکل کر انہیں زبردستی اغوا کرلیا۔
مغوی کے نواسے منیب احمد کی مدعیت میں ساحل تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ میرے نانا فجر کی نماز کے لیے نکلے تھے اور میرا انتظار کر رہے تھے، میں باہر آیا تو گاڑی خالی تھی اور ڈرائیونگ سائیڈ کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔
تلخ کلامی کے بعد ملزم گھوڑے پر سوار ہو کر حملہ کرنے پہنچ گیا
منیب احمد کا مزید کہنا تھا کہ گھر پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں میں دیکھا تو نامعلوم افراد میرے نانا کو اپنے ہمراہ لے جاتے دکھائی دیئے۔
پولیس کے مطابق مغوی ضعیف العمر شخص نذیر احمد کو بازیاب کرا لیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ قیوم آباد سے سی ویو جانے والی سڑک پر چیکنگ کے دوران ایک مشکوک کار کو رُکنے کا اشارہ کیا گیا۔
ایس ایچ او ڈیفنس کے مطابق پولیس کو دیکھ کر کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کر دی، جوابی فائرنگ میں دو ملزمان ہلاک ہو گئے جبکہ باقی دو ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
شہری کے ڈیرے سے فرار شیر کو سیکیورٹی گارڈ نے گولیاں مار دیں
مبینہ پولیس مقابلہ کریک ایونیو کے قریب ڈی ایچ اے فیز 7 میں ہوا۔
گاڑی کی تلاشی کے دوران ڈیفنس فیز 8 سے اغوا ہونے والے نذیر احمد کو بازیاب کرا لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے اغواکاروں کی شناخت اعجاز اور عقیل کے نام سے ہوئی ہے، ایس ایچ اور ڈیفنس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے بتایا کہ ہلاک اور فرار ملزمان شہری کو اغوا کرکے سکھر کے کچے میں لے جانا چاہتے تھے، وہاں سے ملزمان نے شہری کے اغوا کے بعد تاوان کے لیے فون کرنا تھا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ پولیس ملزمان کے دو ساتھیوں کی تلاش کررہی ہے، ملزمان کا ایک ساتھی رکشہ ڈرائیور ہے، جو ٹارگٹ کی نشاندہی کرتا ہے، ملزمان نے تین مہینے قبل بھی شاہراہ فیصل سے بزنس مین کو اغوا کیا تھا، فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔