میانوالی کی تحصیل پپلاں میں باپ کی شفقت سے محروم طالبہ رکشہ چلا کر اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے لگی۔
باپ کا سایہ سر سے اٹھا، خاندان کا بوجھ ننھی جان پر پڑا تو نویں جماعت کی طالبہ رکشہ ڈرائیور بن گئی۔
چنگچی چلاتی اس بظاہر ناتواں بچی کا بلند حوصلہ اور ہمت میں مردوں کو بھی شرما دے۔
رفیعہ چنگچی چلا کر نہ صرف پورے گھر کی کفالت کر رہی ہے بلکہ اس کی اپنی اعلیٰ تعلیم کے خواب بھی اسی سواری سے جڑے ہیں۔
نہ معاشرے کے طنز کی فکر اور نہ روایت سے بغاوت کا خوف، صرف فکر تو اپنے اہل خانہ کی۔ رفیعہ کی زندگی ہمت، جستجو اور لگن کی اعلیٰ مثال ہے۔
رفیعہ جیسے بچے اپنے خاندان کا بوجھ تو اٹھارہے ہیں لیکن ساتھ ہی ریاست سے بھی اپنے تحفظ کا سوال کر رہے ہیں۔