کراچی میں جہانگیر روڈ اور بلوچ پاڑہ پر پانی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج سے متعدد سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا ہے، جبکہ شہریوں نے واٹر ٹینکرز کے والو کھول دئے۔
نیو ٹاؤن کی جانب ہونے والے احتجاج کے باعث جہانگیر روڈ اور تین ہٹی آنے جانے والی دونوں سڑکیں بند ہیں۔
لسبیلہ سے گرومندرجانے والی سڑک پر بھی شدید ٹریفک جام ہے۔
علاوہ ازیں نمائش سے گرومندر آنے والی سڑک پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔
گرومندر اور اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہے۔
پانی کی عدم فراہمی پر گلشن اقبال کے علاقہ مکینوں نے حسن اسکوائر پر دھرنا دیا، جس سے علاقے میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا، گلشن اقبال میں بھی دس دن سے پانی نہیں آرہا ہے۔
دوسری جانب نورانی کباب کے بعد گلشن اقبال میں بھی پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرنے والے مظاہرین نے واٹر ٹینکرز کے والو کھول دئے اور ٹینکرز میں موجود پانی سڑک پر بہا دیا گیا۔
خیال رہے کہ ہفتے کو شہر بھر میں 15 مقامات پر جماعت اسلامی کی جانب سے بھی پانی کی بندش پر احتجاج کیا گیا ہے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ کراچی میں کئی سالوں سے پانی کا مسئلہ ہے، گزشتہ کئی دنوں سے کراچی والے پریشان ہیں، لوگ پانی نہ ہونے کے باعث ہر چوک پر جمع ہیں، یہ اس شہر کے ہر فرد کا مسئلہ ہے۔
منعم ظفر نے کہا کہ شہر قائد کے 50 فیصد علاقے پیچھلے 15 دن سے پانی سے محروم ہیں، دھابیجی کی لائن برسٹ ہوگئی جس سے لوگ پانی سےمحروم ہوئے، نعمت اللہ خان نے کے تھری اور کے فور منصوبہ دیا، 19 سال ہوگئے لیکن کراچی کے پانی کے نظام میں ایک بوند کا اضافہ بھی نہیں ہوا۔
امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آپ نے اس شہر کو پانی سے محروم کیا وہ شہر جو صوبے کے بجٹ میں 96 فیصد حصہ ڈالتا ہے، اس شہر کو آپ نلکوں میں پانی نہیں بلکہ ٹینکر میں پانی دیتے ہو،پیچھلے 15 دنوں میں آپ نے بارہ ارب روپے کا پانی فروخت کیا، سب کچھ ہو رہا ہے لیکن کے فور کا منصوبہ مکمل نہیں ہورہا ہے، سندھ حکومت شہر کو پانی دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔