Aaj Logo

شائع 20 دسمبر 2024 09:32pm

بیوی سے زیادہ بلی کا خیال رکھنے والے شوہر کی عدالت میں حاضری

** کرناٹک ہائیکورٹ کے ججز جسٹس ناگاپراسنا کو دلچسپ صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے سامنے خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف درخواست دائرمیں کہا کہ مجھ سے زیادہ شوہر اپنی پالتو بلی کا خیال رکھتا ہے۔**

بنگلورو میں ایک خاتون کو جج نے اپنے شوہر کے خلاف غیر سنجیدہ ظلم کی شکایت درج کرانے پر ڈانٹا جس میں اس نے زیادہ تر یہ شکایت کی کہ مرد اس کی بجائے ان کی پالتو بلی پر زیادہ توجہ دیتا ہے، جسٹس ایم ناگاپراسنا نے کہا کہ عدالت نے مشاہدے کے بعد یہ نوٹ کیا کہ شکایت میں ظلم یا ہراساں کرنے کا کوئی خاص الزام نہیں لگایا گیا ہے۔**

خاتون نے عدالت سے استدعا کرتےہوئے کہا کہ شوہر اس سے زیادہ اپنے بلی کی دیکھ بھال کرتا ہے اور جب وہ اس سے اس کے رویہ کے بارے میں شکایت کرتی ہے تو لڑائی جھگڑا اور طعنے دیتا ہے، بیوی نے یہ بھی شکایت کی کہ بلی اس پر کئی بار حملہ کرچکی ہے اور نوچتی ہے لیکن شوہر اس کی شکایت پر توجہ نہیں دیتا ۔

اس پرجسٹس ناگاپراسنا نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ”شکایت شادی اور ساتھ رہنے کی داستان ہے لیکن اس الزام کی بنیاد شوہر کے گھر میں موجود پالتو بلی سے متعلق جھگڑے پر ہے۔“ الزام یہ ہے کہ شوہر بیوی سے زیادہ بلی کا خیال رکھتا ہے۔’’ “جب بھی بیوی نے اس کی نشاندہی کی ہے، دونوں کے درمیان جھگڑا ہوتا ہے، اور گالی گلوچ کی جاتی ہے۔

جج نے اس عجیب و غریب درخواست کی سماعت کرتے ہوئےمزید کہا کہ شکایت کے اکثر پیراگراف میں یہی بیان کیا گیا ہے۔ اس لیے مسئلہ جہیز کے مطالبے یا جہیز کے مطالبے پر حملہ یا شوہر کی طرف سے کیے جانے والے ظلم کا نہیں ہے۔ مسئلہ پالتو بلی اور بلی کے بیوی پر کئی بار حملہ کرنے یا نوچنے کے حوالے سے ہے۔

اس غیر معمولی درخواست کی سماعت کے بعد عدالت نے شوہر کے خلاف مزید تحقیقات کو روک دیا اور خاتون کو اس کی فضول شکایت پر ڈانٹ دیا، مزید کہا کہ اس قسم کی درخواستیں ہی ہندوستانی نظام انصاف کے خلاف ہیں۔

عدالت نے مقدمہ خارج کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’’یہ ایسے غیر سنجیدہ مقدمات ہیں جنہوں نے آج فوجداری انصاف کے نظام کو روک رکھا ہے اوراگر اس معاملے میں تحقیقات کی اجازت دی جاتی ہے تو یہ پہلے سے بند نظام انصاف میں ایک اور کیس کا اضافہ کرے گا۔

Read Comments