وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس خادم حسین کو عہدے سے ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
ایڈووکیٹ اسد نوید بھٹی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں وفاقی حکومت اور جسٹس خادم حسین کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس خادم حسین کو عہدے سے ہٹایا جائے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس خادم حسین کو توسیع دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، جسٹس خادم حسین کے توسیع کے بعد جاری کیے گئے فیصلے بھی غیرقانونی قرار دیے جائیں۔
جعلی پراپرٹی ڈیڈ کا الزام، ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کیخلاف جوڈیشل کمیشن کو خط
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 203 کے مطابق شرعی عدالت میں ججز کی تعیناتی تین سال کے لیے ہوتی ہے، صدر مملکت وفاقی شرعی عدالت کے جج کو توسیع بھی دے سکتے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جسٹس خادم حسین کی مدت ملازمت مارچ 2024 میں پوری ہوچکی ہے، 19 مارچ 2024 کو جسٹس خادم حسین کو ایک سال کی توسیع دے دی گئی، جسٹس خادم حسین توسیع ملنے کے بعد حلف لیے بغیر کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور غیرقانونی طریقے سے بطور جج کام کررہے ہیں۔