انڈوں کی گرم نوعیت کی وجہ سے سردیوں میں ان کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ اگر بات کی جائے انڈوں میں پائے جانے والی غذائی اجزا کی تو انڈوں میں موجود وٹامنز، منرلز، کیلشیم اور پروٹین کی وجہ سے اسے سپر فوڈ سمجھا جاتا ہے۔ یہ تمام غذائی اجزا صحت کے حیرت انگیز فوائد مہیا کرتا ہے۔
سردیوں میں انڈے کی مانگ میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے منافع خور حضرات زیادہ منافع کمانے کے لالچ میں کیمیکلز اور مصنوعی اجزا سے بنےجعلی انڈے بازار میں فروخت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جو کہ دیکھنےمیں بالکل اصلی انڈوں کی طرح ہوتے ہیں۔ لیکن ان انڈوں کا استعمال بجائے فائدہ دینے کے نقصان پہنچا سکتا ہے۔ جسے کھانے سے آپ بیمار بھی ہوسکتے ہیں۔
ڈپریشن سے لڑنے میں مدد کرنے والے 5 کھانے
عام طور پر ان انڈوں کی تیاری میں جیلیٹن، مصنوعی کلر اور کوگولینٹ جیسی اشیا استعمال کی جاتی ہیں جو کیمیکل پوائزننگ کا باعث بنتی ہیں اور جگر اور گردوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہی نہیں ان نقلی انڈوں کا استعمال بعض اوقات کیمیائی الرجی کا سبب بن سکتا ہے۔
اگر آپ بھی خود کو اور اپنی فیملی کو ان جعلی انڈوں کے کھانے سے ہونے والے نقصان سے بچانا چاہتے ہیں تو یہ اقدامات آپ کے لیے کار آمد ثابت ہوسکتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ بازار میں بکنے والے اصلی اور نقلی انڈوں کی پہچان کیسے کی جائے۔
پانی کی 6 اقسام جو امرت سے کم نہیں
اگر آپ کو انڈوں میں ملاوٹ کی نشاندہی کرنی ہے تو سب سے پہلے انڈوں کے خول کا جائزہ لیں۔ اصلی انڈوں کا خول قدرے کھردرا اور دانے دار ہوتا ہے۔ جبکہ جعلی انڈوں کا خول ہموار ہوتا ہے۔ اس قسم کے انڈوں کا خول اصلی انڈوں کے خول سے زیادہ چمکدار ہو سکتا ہے۔
اصلی انڈے کی پہچان کے لیے اسے ہلا کر دیکھیں۔ اصلی انڈے کو ہلانے سے اس کے اندر سے کوئی آواز نہیں آتی ہے۔ جبکہ نقلی انڈے کو ہلانے سےاس کے اندر سے پانی کی طرح آواز آتی ہے۔
’اربوں میں ایک‘ دنیا کا سب سے گول انڈہ نیلام، قیمت آپ کی ’اوئی‘ نکال دے گی
اگر انڈے کا چھلکا آسانی سے ٹوٹ جائے تو یہ اصلی انڈا ہے ۔اصلی انڈوں کے اندر پتلی جھلی ہوتی ہے۔ جبکہ جعلی انڈوں کا خول سخت ہوتا ہے۔ جسے توڑنے پر اس کے ٹکڑے پلاسٹک کی طرح محسوس ہوتے ہیں۔
اصلی انڈے کی زردی گول اور سخت ہوتی ہے، جبکہ نقلی انڈے کی زردی کم گول ہوتی ہے اور آسانی سے توڑی جا سکتی ہے۔