فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج گل پر 2 مقدمات میں فرد جرم عائد کردی۔ دوسری جانب زرتاج گل کا کا کہنا ہے کہ حکومت مذاکرات کے لیے ٹیبل پر بیٹھے، بانی پی ٹی آئی نے 24 نومبر کے بعد مذاکراتی کمیٹی بنائی، وہ چاہتے ہیں جو معاملات مذاکرات سے حل ہوتے ہیں وہ ضرور ہونے چاہیئں۔
فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 9 مئی کے چاروں مقدمات پر فرد جرم عائد کرنے کے حوالے سے سماعت ہوئی۔
عدالت نے سول لائن میں حساس ادارہ کیس اور تھانہ غلام محمد آباد کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں زرتاج گل پر فرد جرم عائد کر دی۔
عدالت نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور شبلی فراز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیں۔
عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل کا کہنا تھا کہ جو فرد جرم ہم پر عائد ہو رہی ہے وہ جرم ہم نے کیے ہی نہیں ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میرا لیڈر کہتا ہے اگر مذاکرات سے معاملات حل ہوتے ہیں تو ضرور ہونے چاہئیں، حکومت ٹیبل پر بیٹھے بات کرے، ہمارا ہمیشہ سے مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، سول نافرمانی آخری حل ہے دعا کرتے ہیں اس کی نوبت نہ آئے۔
دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں عادل خان بادزائی،علی زمان ایڈووکیٹ، فلک ناز، حمیدہ شاہد کی حفاظتی ضمانت 16 جنوری تک منظور کرلی، عدالت نے درخواست گزاروں کوکسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی حفاظتی ضمانتوں کی درخواستوں پرپشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، درخواستوں پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس وقاراحمد نے کی۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایاکہ عادل خان بادزئی نے پشاور میں پناہ لی ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ عادل بادزئی یہاں کیا کر رہے ہیں۔
ایڈینشل اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ عالیہ حمزہ کو18 دسمبر تک حفاظتی ضمانت ملی ہے، ایک بار جب حفاظتی ضمانت دی تو پھر یہاں کیوں آئے ہیں یہ کیا بات ہوئی جو پشاور چکر کے لیے آتے ہیں تو وہ عدالت کا بھی رخ کرلیتے ہیں کہ چلے ایک ضمانت بھی لے لیتے ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ جو درخواست گزار متعلقہ عدالت میں پیش نہیں ہوتا آپ عدالت کو بتائیں، ہم ان کی درخواست خارج کریں گے۔
عدالت نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کی درخواست سے اتفاق نہیں کرتا، اکتوبر کے بعد نومبر میں بھی عالیہ حمزہ کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔ بعدازاں عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔
پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عادل خان بادزائی،علی زمان ایڈووکیٹ،فلک ناز،حمیدہ شاہد کی حفاظتی ضمانت 16 جنوری تک منظور کرلی۔
عدالت نے درخواست گزاروں کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست گزاروں کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔