ماہرہ خان کا شمار اس ملک کی صف اول اداکاراوں میں ہوتا ہے جنہیں اپنے مداحوں کی جانب سے ہمیشہ بہت پیار ملا ہے۔ وہ گزشتہ ایک دہائی سے ڈراموں اور فلموں میں کام کر رہی ہیں اور انہوں نے اپنے کام سے اپنے مداحوں کو کبھی مایوس نہیں کیا۔
ماہرہ خان نے شوبز انڈسٹری میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے تھے لیکن پہلے بھی اور آج بھی اپنے طرزعمل سے اپنے مداحوں کے دلوں میں اپنا مقام اور تاثر برقرار رکھا ہے۔
15 سال قبل ’ہیرا منڈی‘ کی پیش کش ہوئی تھی، ماہرہ خان کا دعویٰ
رمشا خان کے بولڈ لباس پر صارفین کی کڑی تنقید
پاکستان میں ارطغرل غازی جیسے ترکش ڈرامے نشر کیے جائیں گے؟
کچھ سال پہلے کچھ فوٹوگرافرنے ماہرہ خان بالی ووڈ اسٹار رنبیر کپور کے ساتھ ان کی تصاویر کلک کیں اور وہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ ان تصاویر پر سرحد کے دونوں جانب سے تنقید کی گئی تھی اور ماہرہ خان نے اس وقت اس تنازع پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا تھااور خاموشی اختیار کرنے کو ترجیح دی۔
حال ہی میں ماہرہ خان نے پہلی مرتبہ ماہرہ خان نے بی بی سی ایشیا کے ہارون رشید کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے کیرئیر کے اس بڑے تنازع کے بارے میں بتایا۔
ماہرہ خان نے پہلی بار اس تنازع پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ ان دنوں بہت زیادہ ذہنی دباؤ میں تھیں۔ ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی دونوں بری طرح متاثر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ زندگی کے مشکل ترین دورمیں وہ دوراہے پر کھڑی تھیں جہاں شاید ہی کوئی دن ایسا گذرا ہو جو انہوں نے روتے ہوئے نہ گذارا ہو۔
ماہرہ خان نے مزید بتایا کہ انہوں نے اپنے آپ سے پوچھاکہ میرے لیے کیا درست ہے اور کیا غلط ہے؟ اسی وقت انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ عوامی طور پر کچھ نہیں کہیں گی۔ انہوں نے اپنے بیٹے اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے کچھ فیصلے لیے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ اس بات سے بھی پریشان تھیں کہ شاید ان کا کیریئر ختم ہو رہا ہے لیکن وہ جن برانڈز کے ساتھ کام کر رہی تھی اور کچھ ادارے ان کے ساتھ کھڑے تھے اس سے آگے بڑھنے کی ترغیب ملی اور آہستہ آہستہ سارے اندھیرے بادل چھٹتے گئے۔