امریکی ریاست وسکونسن میں پندرہ سالہ اسکول طالبہ نے ایک استاد اور ساتھی طالب علم کو گولی مارکر خود بھی خودکشی کرلی۔
عالمی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ صبح 11 بجے کے قریب ابینڈنٹ لائف کرسچن اسکول میں پیش آیا، جہاں پری کنڈرگارٹن سے بارہویں جماعت تک کے 420 طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔
پولیس کے مطابق حملہ آور طالبہ جس کی شناخت نتالی روپنو کے نام سے ہوئی، اسکول کی طالبہ تھی اور اسے سمانتھا کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔
فائرنگ کی اطلاع ایک دوسری جماعت کے طالب علم نے دی، پولیس چیف شون بارنس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ واقعہ پورے شہر کے لیے ایک المیہ ہے۔
اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک نوجوان طالب علم اور ایک استاد شامل ہیں جبکہ دو زخمی طلبہ کی حالت تشویشناک ہے۔ دیگر چار زخمی، جن میں ایک استاد اور تین طلبہ شامل ہیں، خطرے سے باہر ہیں۔
پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ اس واقعے میں 3 افراد ہلاک ہوئے، جن میں مشتبہ حملہ آور بھی شامل ہے جس کی شناخت اسکول کے ایک نابالغ طالب علم کے طور پر ہوئی ہے، جب پولیس پہنچی تو حملہ آور اسکول کے اندر مردہ پایا گیا۔
یاد رہے کہ امریکا میں ہتھیاروں تک تمام شہریوں کو رسائی حاصل ہے اور اسکولوں یا پبلک مقامات پر اکثر فائرنگ کے واقعات پیش آنا معمول ہے، بعض ملزمان ذہنی تناؤ کے بعد فائرنگ کرکے دوسروں کو ہلاک کرنے کے بعد خودکشی بھی کرلیتے ہیں۔