Aaj Logo

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2024 10:16pm

ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا

ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا، بل کا مقصد پائیدار ترقی کو تیز کرنے، عوامی خدمات کی فراہمی کو فروغ دینے اورمؤثر طریقے سے گورننس کو جدید بنانے کی کوشش کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں وزیرمملکت شزا فاطمہ خواجہ نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل2024 متعارف کروادیا، بل مزید غور کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔

پاکستان میں انٹرنیٹ کی مطلوبہ رفتار دستیاب نہیں، وزیر آئی ٹی کا اعتراف

مسودہ بل کے مطابق اس کا مقصد ایک متحرک ڈیجیٹل معاشرے، ایک مضبوط ڈیجیٹل معیشت اورموثر ڈیجیٹل گورننس کو فروغ دے کر پاکستان کو ایک بااختیار ملک میں تبدیل کرنا ہے۔ جدت، اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی صلاحیت کو تسلیم کرکےگورننس کو بہتر بنانا ہے۔

اس بل کے ذریعہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم کرنا ہے تاکہ ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تمام سطحوں کی حکومتوں کی نگرانی کرتے ہوئے ڈیجیٹل اقدامات کو مربوط اور ہم آہنگ کرتے ہوئے ان پالیسیوں کو نافذ کرناہے۔

پی ٹی آئی کا دور پی آئی اے کے زوال کا دور تھا، خواجہ آصف

بل کا ایک سنگ بنیاد نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان ہے، جو ڈیجیٹل اقدامات کو درست سمت میں لانے اور بہتر بنانے، وفاقی، صوبائی اور مقامی سطحوں پر بہترسروس ڈیلیوری کے ذریعے معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے جامع حکمت عملی فراہم کرنا ہے۔

انٹرنیٹ کو بند کیا نہ سست، وی پی این کے استعمال سے مسئلہ ہوا، وزیر آئی ٹی

ماسٹر پلان کے تحت عمل درآمد کا منصوبہ مخصوص مطلوبہ وسائل، ٹائم لائنز اور رسک مینجمنٹ کی حکمت عملیوں کی تفصیل دے گا تا کہ اس کی موثر عمل آوری کو یقینی بنایا جا سکے بل محفوظ اور ذمہ دارانہ انتظام کو یقینی بنانے کے لیے ڈیٹا کی موثر حکمرانی پر زور دیتا ہے اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی ترقی کو ترجیح دیتا ہے اور ڈیٹا ایکس لیئر کو فروغ دیتا ہے۔

تحریک انصاف کو ممی ڈیڈی سے دہشت گرد جماعت بنا دیا گیا، عرفان صدیقی

اس قانون سازی کا نفاذ پاکستان کی معاشی ترقی، جدید طرز حکمرانی اور ڈیجیٹل شمولیت، ڈیجیٹل دور میں عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ قوم کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو ذمہ دارانہ طریقے سے استعمال کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

پی ٹی آئی کا ڈی چوک کا بیانیہ جھوٹا ہے، عطا تارڑ

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ڈی چوک واقعے کے حوالے سے یہ جھوٹ بول رہی ہے، راہ فرار سے بچنے کے لیے بار بار مختلف تعداد بتائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے بارے میں اپوزیشن کو بات کرنے سے پہلے اپنے دور کی کارکردگی دیکھنی چاہیے، قومی کو پی آئی اے کی یورپ کی فلائٹس بحال پر ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انٹرنیٹ بندش سے پاکستان کو 22 لاکھ ڈالر فی گھنٹہ کا نقصان ہوتا ہے، نیٹ بلاکس

ان کا کہنا تھا کہ کرم میں جب لاشیں پڑی تھیں تب یہ اسلام آباد پر لشکر کشی کر رہے تھے، اس وقت اگر انہوں نے اس مسئلے پر توجہ دی ہوتی تو آج یہاں پر لاشوں پر بات کرنے کی نوبت نہ آتی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ڈی چوک واقعے کے حوالے سے یہ جھوٹ بول رہے ہیں، تحریک انصاف لاشوں کی صحیح تعداد بتائے، یہ جھوٹ تب بولا جاتا ہے جب صحیح تعداد کا معلوم نہ ہوں، پارٹی کے مختلف رہنما مختلف نمبرز دے رہے ہیں، اگر یہ واقعہ اصل ہوتا تو یہ ایک نمبر پر بات کرتے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ جھوٹ پر مبنی بیانیہ تھا، راہ فرار سے بچنے کے لیے بار بار مختلف تعداد بتائی جارہی ہے۔

بجلی بند کرکے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی گئی، زرتاج گل

دوران اجلاس پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے ڈی چوک کے مبینہ شہدا کے ناموں کی تفصیل پڑھ کر بتائی۔

انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ یہ بے حس حکومت ہے، ڈیرہ اسمعٰیل خان ( ڈی آئی خان) سے شہید کی لاش چار دن تک پڑی رہی، انہوں نے شہدا کو دفنانے بھی نہیں دیا، لوگ نظریے کی خاطر ڈی چوک آئے تھے، بجلی بند کرکے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی گئی۔

انہوں نے مزید کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کال کوٹھری میں رکھا گیا ہے، انہیں کسی سے ملاقات نہیں کرنے دی جاتی، ہم جمہوریت ہر یقین رکھتے ہیں اس لیے مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے، ہم مذاکرات ضرور کریں گے لیکن شہدا کی قربانیوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جو صحافی ڈی چوک دھرنے کی رپورٹنگ کر رہے تھے انہیں اٹھا لیا گیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت سروع ہوا۔

اجلاس کے دوران رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے ریلوے ٹریکس کی خستہ حالی کے حوالے سے سوال کیا۔

وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے محمد عثمان نے شرمیلا فاروقی کے ایم ایل ون سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایل ون پر جیسے ہی کام مکمل ہو گا، ریونیو بھی زیادہ ہوگا اور اموات بھی کم ہوں گی۔

وقفے کے دوران زہرہ ودود فاطمی نے سوال اٹھایا کہ ٹی بی (تپدق) کے بڑھتے ہوئے کیسز کے خلاف حکومت کیا اقدامات لے رہی ہے؟

کرم پر توجہ دیتے تو نوبت یہاں تک نہ آتی، عطا تارڑ

پارلیمانی سیکرٹری نیلسن عظیم نے اجلاس کو بتایا کہ ٹی بی اس وقت تیزی سے پھیل رہی ہے، اسلام آباد میں 9 ہزار 312 کیسز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں، پورے ملک میں 18 لاکھ کیسز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں، سرکاری اور غیر سرکاری ہسپتالوں میں فری علاج کیا جاتا ہے۔

ملزمان کو چھوڑنے والوں کا تعین ہونا چاہیے، عبدالقادر پٹیل

دوران اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبد القادر پٹیل نے کہا کہ ساری سیاسی جماعتوں نے تکلیفیں اٹھائیں، آج اے پی ایس کے بچوں کا غم منانے کا دن ہے، ہمارا قومی رویہ بہت جلد بھول جانے والا ہے، احسان اللہ احسان چابی دے کے واپس چلا گیا، کہا گیا کہ احسان اللہ احسان مرکزی ملزم ہے۔اس نے سانحہ کارساز کرنے والوں سے بھی ہاتھ ملایا گیا ، آج ملزمان، ساتھ دینے والوں، بسانے والوں اور چھوڑنے والوں کا تعین بھی ہونا چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سقوط ڈھاکہ اور اے پی ایس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، اے پی ایس کا تو ہم نے سودا کیا، سانحہ میں ملوث ملزمان کو واپس لا کر بسایا گیا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نہیں معلوم کی ریاستی ادارے کس مرض کی دوا ہیں، اے پی ایس جیسے واقعات دوبارہ نہیں ہونے چاہئیں۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ سانحات سے بھری پڑی ہے، پاکستان میں کسی قاتل کو آج تک سزا ہوئی ہے؟

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ایوان اور سیکیورٹی ادارے برابر کے ذمہ دار ٹھہرائے جانے چاہئیں، ہمارے شہیدوں کا تو مذاق اڑایا گیا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے کہا گیا کہ یہ مذاکرات نہیں کرنا چاہتے، عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی، پھر کہا گیا کہ مائنس عمران خان مذاکرات کیے جائیں۔

حامد رضا کا مزید کہنا تھا کہ آپ مائنس نواز شریف اور شہباز شریف مذاکرات کرلیں، ہم بانی پی ٹی آئی کے بغیر مذاکرات نہیں کریں گے۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ میرے ساتھ کام کرنے والے دو پشتون بچوں کو روکا گیا، صوبائیت پر مبنی کام کریں گے تو ملک کو نقصان ہوگا۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے ہوتے ہوئے کالعدم تنظیموں کے سربراہان کو اسکواڈ فراہم کیے گئے۔

پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل 2024 قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل 2024 پیش کردیا، بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوادیا گیا۔

بل کے مطابق پاکستان میں زمینی بندرگاہوں پر سامان اور مسافروں کی سرحد پار نقل و حرکت کے لیے سہولیات کا مربوط نظام فراہم کرنے، انتظام کرنے اور اس کے آپریشن، انتظام، لینڈ پورٹ کی ترقی اور اس سے جڑے معاملات کے لیے ایک لینڈ پورٹ اتھارٹی قائم کرنا مناسب ہے۔

مجوزہ اتھارٹی تجارت کو فروغ دینے، آزاد مسابقت کو فروغ دینے، سرحدی کنٹرول کو نافذ کرنے اور زمینی بندرگاہوں کی موثر حکمرانی کے لیے پاکستان کے قومی اور سٹریٹجک مفادات کے تحفظ کے مقاصد کے لیے تمام زمینی بندرگاہوں کے اعلان، ضابطے، حفاظت اور نگرانی کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرے گی۔

اس کے علاوہ زمینی بندرگاہوں کی کارکردگی اور علاقائی بندرگاہوں کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنز کے تحت پاکستان کے وعدوں کے مطابق تجارتی سہولت کے لیے سرحدی ایجنسیوں کے ساتھ موثر رابطہ کاری کے لیے ایک مضبوط میکانزم قائم کرنا بھی اس کے ذمہ ہوگا۔

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بل پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی کی انتظامیہ اور ضابطے کو ہموار کرنے کا کام کرے گا۔

فوج اپنا کام کرے ، ہم سے چھیڑا چھاڑی نہ کرے، تہمینہ دولتانہ

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ میں سینئر پارلیمنٹیرین ہوں لیکن ابھی تک ایوان میں سیٹ نہیں ملی ، فوج ہے تو اچھی بات ہے وہ اپنا کام کرے ہم چھیڑا چھاڑی نہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش مثبت انداز سے پاکستان کی بڑھ رہا ہے، ہمیں بھی مثبت انداز میں بڑھنا چاہیے، بنگلہ دیش اور پاکستان کو مل کام کرنا چاہیے۔

ملک میں کس سیاسی لیڈر نے جیل نہیں گزاری، عبدالقادر گیلانی

رکن قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی نے کہا کہ اس ملک میں کس سیاسی لیڈر نے جیل نہیں گزاری ، ذوالفقاربھٹو، بے نظیر بھٹو، نواز شریف، ولی خان سب نے جیل گزاری۔

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے پی ٹی آئی والے بھی ڈائیلاگ کی طرف آئیں گے، کسی بھی جماعت کا ورکر شہید ہو ہمیں اس پردلی دکھ ہوتاہے ۔

عبدالقادر گیلانی نے کہا کہ ہمارے علاقوں کے مختلف وزارتوں سے متعلق بے پناہ مسائل ہیں، آپ بتائیں یہاں پر کون سا وزیر موجود ہے؟

وزیر اعظم شہباز شریف یہاں پر اجلاس میں نہیں آتے، یوسف رضا گیلانی بطور وزیر اعظم ہوتے ہوئے اسمبلی اجلاس میں آتے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈپٹی وزیر اعظم یا ڈپٹی وزیر اعلیٰ جنوبی پنجاب سے لیں، اگر ڈپٹی وزیر اعلیٰ نہیں بنانا تو ڈپٹی وزیر اعظم کی سیٹ بھی ختم کردیں۔

16 دسمبر کا دن ہمیں بچوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، وفاقی وزیر

وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ 16 دسمبر کا دن ہمیں بچوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، سقوط ڈھاکہ ہمارے لئے سبق فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو 2 فیصد کم کیا ہے، معیشت اب واپس مستحکم ہو رہی ہے، مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے۔

قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوا ہے، برآمدات بڑھ رہی ہیں ، قوم نے جو قربانیاں دیں مل جل کر اس کا حاصل کرنا ہے۔

وفاقی وزیر بحری امور اسٹیبلشمنٹ ماں کی حیثیت رکھتی ہے، پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کی جاتی ہے،9 مئی کا واقعہ ہوا ہے تو اس کی معافی مانگنی چاہیے۔

پارلیمنٹ کے سامنے لوگوں کو گولیاں ماری گئیں، محموداچکزئی

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے سامنے لوگوں کو گولیاں ماری گئیں۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میں قرآن کی قسم کھا سکتا ہوں، بتایا جائے 90 90 کروڑ کہاں سے لے کر دیئے گئے؟

انہوں نے کہا کہ راجا ناصر عباس سینیٹ میں چیختا رہا ، کرم میں 150 لوگ مارے گئے مگر کسی نے مذمت تک نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پی ٹی آئی اور حکومت دونوں سے ناراض ہوں ، کرم ایجنسی میں ڈیڑھ سو لوگ مرے ہیں لیکن کسی نے پرواہ نہیں کی ، کرم ایجنسی وفد جائے اور یکجہتی کا اظہار کرے۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ٹینشن کے خاتمے کیلئے ڈائیلاگ ہونا چاہیے، سانحہ اے پی ایس کیساتھ ہمیں کرم میں ہونے والے واقعہ پر بھی بات کرنی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہمدردی کی قرارداد آنی چاہیے، آج بھی وقت ہے دو نمبر کے وزیر اعظم کو کہہ دیں ، اس طرح نہیں چلے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مجبور نہ کریں، اتنی طاقت ہے کہ نہ آپ بیٹھ سکیں گے ، نہ اسپیکر بیٹھ سکے گا جتنی جلدی ہو یہ اسمبلی ختم ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نمبر دو وزیراعظم کو بتا دیں ، اس اسمبلی کو پوری دنیا جانتی ہے، آپ بھی جانتے ہیں یہ دو نمبر اور ناجائز اسمبلی ہے ۔

ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ دو نمبر اسمبلی کے الفاظ حذف کرتا ہوں، بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

Read Comments