بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے رہنما محمد یونس نے اعلان کیا کہ ملک کے اگلے عام انتخابات 2025 کے آخر میں یا 2026 کے اوائل میں ہو سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کا تختہ الٹنے کے بعد نوبل امن انعام یافتہ یونس پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے اور وہ ان سے عام انتخابات کی نئی تاریخ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
84 سالہ مائیکرو فنانس رہنما ایک عارضی انتظامیہ کی قیادت کر رہے ہیں جسے انہوں نے قریبا 170 ملین آبادی والے جنوبی ایشیائی ملک میں جمہوری اداروں کی بحالی کے انتہائی مشکل چیلنج کا سامنا ہے۔
محمد یونس نے سرکاری ٹیلی ویژن پر انٹرویو میں بتایا کہ انتخابات کی تاریخیں 2025 کے آخر یا 2026 کی پہلی ششماہی تک فائنل کی جا سکتی ہیں۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے حلف اٹھا لیا، کوئی سیاستدان شامل نہیں
رپورٹ میں کہا گیا کہ محمد یونس نے اہم اصلاحات کی نگرانی کے لیے کمیشن قائم کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگلے انتخابات کی ٹائم لائن مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر منحصر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ انتخابات کے انتظامات سے پہلے اصلاحات ہونی چاہئیں۔
بنگلہ دیش میں عبوری حکومت پر مذاکرات کامیاب، ڈاکٹر یونس سربراہ ہوں گے
اگر سیاسی جماعتیں کچھ بنیادی اصلاحات کے ساتھ قبل از وقت انتخابات کرانے پر راضی ہوجاتی ہیں، جیسے کہ ووٹر لسٹ کی درستگی کو یقینی بنانا تو انتخابات نومبر کے آخر میں ہی ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کی مکمل فہرست شامل کرنے سے انتخابات میں چند ماہ کی تاخیر ہوگی۔
خیال رہے کہ 77 سالہ حسینہ واجد 5 اگست کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پڑوسی ملک بھارت فرار ہو گئی تھیں جب ہزاروں مظاہرین نے ڈھاکہ میں وزیر اعظم کے محل پر دھاوا بول دیا تھا۔ حسینہ واجد کی برطرفی سے چند ہفتے قبل سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے زیادہ تر پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے تھے۔