خیبرپختونخوا کے ضلع کرک اور بنوں میں پولیو ٹیم پر حملہ ہوا ہے، جس میں ایک کانسٹیبل شہید ہوگیا، بنوں میں مارٹر گولے ملنے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔
کرک میں ٹیری کے علاقے شیخان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کانسٹیبل شہید ہوگیا، جبکہ پولیو ورکر زخمی ہوا۔
شہید اہلکار اور زخمی پولیو ورکر کو سول اسپتال ٹیری منتقل کردیا گیا۔
بنوں میں بھی تھانہ صدر کی حدود میں پولیو ورکر پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں پولیو ورکر حیات اللہ خان زخمی ہوگیا، زخمی ورکر کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق واردات کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلیٰ حکام سے پولیو ٹیم پر حملوں کی رپورٹ طلب کرلی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیم پر حملہ انتہائی افسوس ناک ہے، حملے میں پولیس اہلکار کی شہادت پر دلی افسوس ہوا، زخمی پولیو ورکر کو ہر ممکن علاج کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیو ورکرز پر حملہ پاکستان اور انسانیت دشمن قوتوں کی سازش ہے۔
کرک اور بنوں میں انسداد پولیو ٹیموں پر نامعلوم افراد کے حملے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے، وزیراعلیٰ نے بھی پولیس کے اعلیٰ حکام سے واقعات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے حملوں میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کردی۔
وزیر اعلیٰ نے انسداد پولیو ٹیموں کی سکیورٹی بہتر بنانے کے لئے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے حملوں میں انسداد پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر اظہار تعزیت کیا اور شہید کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کی بھر پور مالی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعلیٰ نے حملوں میں زخمی دو پولیو اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انسداد پولیو ٹیموں پر حملے کرنے والے ہمارے بچوں کے محفوظ مستقبل کے دشمن ہیں، اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے انسداد پولیو ٹیموں کے حوصلے پست نہیں ہونگے، فرنٹ لائن انسداد پولیو ورکرز ہمارے ہیرو اور محسن ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صوبے کو پولیو وائرس سے پاک کرنے کے لئے پر عزم ہے۔
دوسری جانب بنوں کے تھانہ اتمانزئی وزیر سب ڈویژن میں دو مارٹر گولے برآمد ہوئے۔
سین تنگہ کے علاقے میں برآمد ہونے والے ایک گولے کو مقامی لوگوں نے بلاسٹ کیا جبکہ دوسرے گولے کو ناکارہ بنانے کیلئے بم ڈسپوزل یونٹ طلب کیا گیا۔
پولیس کے مطابق چند روز قبل اسی علاقے میں مارٹر گولے کے ساتھ کھیلتے ہوئے مدرسے کے تین طلباء جاں بحق ہوگئے تھے۔