اسلام آباد میں قائم شامی سفارت خانے نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد اب نیا پرچم اپنا لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق شامی سفارت خانے پر لہرانے والا نیا پرچم پاکستان میں مشن کی جانب سے شام میں نئی انتظامیہ کی طرف وفاداری منتقل کرنے کی نشاندہی کرتا ہے۔
شامی سفارت خانے کا نیا پرچم لہرانے کا فیصلہ ایک نئے باب کی علامت ہے، جو حالیہ سیاسی ہلچل اور عرب جمہوریہ کے اندر طاقت کی حرکیات میں تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے۔
بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں نائٹ کلب دوبارہ کھل گئے
نئے پرچم میں سبز رنگ امید اور آزادی کی نمائندگی کرتا ہے، سفید امن اور روشن مستقبل کی علامت ہے جب کہ سیاہ رنگ شامیوں کی طرف سے برداشت کی گئی مشکلات کو ظاہر کرتا ہے۔ تین سرخ ستارے شامی انقلاب کے نظریات کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
یہ ڈیزائن پچھلے شامی پرچم سے مختلف ہے، جس میں دو سبز ستارے تھے جو متحدہ عرب جمہوریہ کے تحت شام اور مصر کے اتحاد کی علامت تھے۔
برلن، استنبول اور ایتھنز جیسے شہروں میں بھی ہجوم نے نیا پرچم لہرایا اور باغیوں کے وژن کے لیے اپنی حمایت ظاہر کی۔
مشرق کے ہاتھوں مغرب تباہ ہوگا، بابا وانگا کی پیش گوئی
اسلام آباد میں شام کے سفارت خانے میں پرچم کی تبدیلی ملک کے بدلتے ہوئے سیاسی تشخص کے واضح اشارے کے طور پر کام کرتی ہے۔
دریں اثناء دفتر خارجہ کے ذرائع نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ اسلام آباد اور دمشق کے درمیان رابطے بحال ہو گئے ہیں اور معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
امریکا کے بعد برطانیہ کا بھی تحریر الشام سے رابطوں کا اعتراف، سفارت خانے کھل گئے
دمشق سے موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق ملک بھر میں، خاص طور پر شام کے دارالحکومت میں تیزی سے حالات معمول پر آرہے ہیں۔