متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دے دیا، خالد مقبول کا کہنا ہے کہ نہ جانے کب حکومت چھوڑ دیں، حکومت چھوڑنے میں میرا ریکارڈ بہت خراب ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا نے کبھی نہیں کہا وہ ہمارے سینیٹ رہیں۔
مذاکرات کے دوران شرط نہیں مطالبات رکھے ہیں، بیرسٹر گوہر
ان کا کہنا تھا کہ جس حکومت میں بلدیاتی معاملات خود مختار نہ ہوں، ایسی جمہوریت کا کوئی فائدہ نہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی شہر کی تعمیر اور اس سے محبت کرنا ہوگی، جب تک خوشحالی کراچی میں نہیں آئے گی ملک خوشحال نہیں ہوگا، دعا کریں کراچی بھی اسلام آباد جیسا ہوجائے۔
عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے بڑی خوشخبری آگئی
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے وقت بہت عجلت تھی، آئینی ترمیم کے باعث مدارس کے بارے میں نہیں سوچا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے بلدیاتی اختیارات ایک دھوکہ ہے، نئے پاکستان کی تعمیر کے لیے نئے انداز سے سوچیں، کراچی چل رہا ہے تو ملک پل رہا ہے۔