Aaj Logo

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2024 07:17pm

جسٹس منصور کا خط، ’26 ویں ترمیم نے عدلیہ کا توازن بگاڑ دیا‘

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے رولز کا معاملہ عدلیہ کی آزادی کیلئے اہم ہے، 26 ویں ترمیم نے ججوں کی تعیناتی کے حوالے سے عدلیہ کا توازن بگاڑ دیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس جمال مندوخیل کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ آرٹیکل 175(4) جوڈیشل کمیشن کو رولز بنانے کیلئے بااختیار بناتا ہے، رولز بنائے بغیر ججوں کی تعیناتی غیر آئینی ہوگی۔

سپریم جوڈیشل کونسل رولز میں ترمیم کیلئے جسٹس منیب کی سربراہی میں کمیٹی قائم

خط میں لکھا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں عدلیہ اقلیت اور ایگزیکٹو اکثریت میں ہے، ایگزیکٹو کی اکثریت سے سیاسی تعیناتیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل کو لکھے گئے خط میں سینئر جج نے مزید کہا کہ شفاف رولز کے تحت ہونے والی تعیناتیاں عدلیہ کی آزادی یقینی بنائیں گی۔

26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی جلد سماعت کیلئے متفرق درخواست دائر

جسٹس منصورعلی شاہ نے ججز کی نامزدگیوں پر بھی اپنی تجاویز بھجوا دی ہیں۔

Read Comments