**پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا ہے کہ اب آپ لوگوں کےِ’’فیض یاب‘’ ہونے کا وقت گزرچکا۔
سینیٹ میں دوران خطاب انہوں نے کہا نو مئی کو آپ نے جو کیا وہ کسی پارٹی نے نہیں کیا، بات چیت یکطرفہ طور پر نہیں ہوسکتی، جلاؤ گھیراؤ کو آزادی نہیں سمجھتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹی آئی والے روز بیانیہ بدلتے ہیں، سول نافرمانی کی بات کرتے ہیں اور مذاکرات کی بھی، پی ٹی آئی کو معافی مانگنا پڑے گی۔
قیام پاکستان کے بعد سب کو ’فیض‘ ملتا رہا ہے، شیرافضل مروت
شیری رحمان نے کہا کہ کسی کو یاد ہے کہ پی ٹی آئی دور میں مخالفین کیخلاف کیسز بنائے گئے؟ ہم جلاؤ گھیراؤ کو آزادی نہیں سمجھتے، ہم نے ایسی آزادی نہیں مانگی جو پی ٹی آئی والے مانگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سیل میں جوکچھ موجود ہے، ہم اسے نہیں ہٹانا چاہتے، اگر ہم آپ کے ساتھ ناانصافی کریں گے تو ہمارے ساتھ بھی ناانصافی ہوگی، آپ نے گالم گلوچ کا راج قائم کیا اور ڈنڈے لے کر چلتے ہیں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ مذاکرات کے لیے یکطرفہ شرائط نہیں ہوسکتیں، ملک کا استحکام اس وقت نازک مرحلے پر ہے، پی ٹی آئی کو اپنے کیے پر معافی مانگنا پڑے گی، معافی آپ مانگیں، ہم سے کس منہ سے معافی منگوا رہے ہیں؟
شیری رحمان نے مزید کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں لانگ مارچ کیا لیکن ایک گملا نہیں ٹوٹا، آپ کا لیڈر کہتا ہے میں ہوں تو سب کچھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ آئی ایم ایف کو خط لکھتے ہیں تاکہ ملک کی معیشت تباہ ہو، آپ کے پاس آنسو گیس کے شیل کہاں سے آئے تھے؟ تحریک انصاف نے ریاست پر حملہ کیا۔
انہوں نےکہا کہ بنیادی حقوق کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا نام نہ لیا جائے، ہم نے ہمیشہ سیاسی تحمل سے کام لیا ہے،آپ ایک ایک طرف سول نافرمانی کی کال دیں، اور دوسری طرف مذاکرات، یہ نہیں ہوسکتا۔
پی پی رہنما نے کہا کہ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر احتجاج ہو، سنگجانی کی اجازت دی تو وہاں احتجاج کر لیتے، آپ نے دارالخلافہ میں تماشا کیا، پُرتشدد احتجاج کی کسی طور اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
سینیٹ میں اظہارخیال کرتے ہوئےانہوں نے مزید کہا کہ آپ نے ریاست پر حملہ کیا، جس کے شواہد موجود ہیں، جمہور کے لیے لڑائی زہر کے پیالے پی کرکی جاتی ہے۔
مذاکرات فیض حمید بچاؤ پروگرام ہے، طلال چوہدری پی ٹی آئی پر پھٹ پڑے
شیری رحمان نے کہا کہ آپ یہ نہیں کہ سکتے کہ ہم ہیرو اور آپ زیرو ہیں، آپ نے 9 مئی کو جو کچھ کیا وہ آج تک کسی سیاسی پارٹی نے نہیں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ کسی طور پر پرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ہم نے ایسی آزادی نہیں مانگی جو پی ٹی آئی والے مانگتے ہیں، آزادی ذمہ داری سے آتی ہے، ہم جلاؤ گھیراؤ کو آزادی نہیں سمجھتے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ حکومت نے سنگجانی پر اجازت دے دی تھی تو آپ نے ڈی چوک پر چڑھائی کیوں کی ؟ خود کو بچانے سے پہلے ملک بچانےکی بات ہونا چاہیے۔
شیری رحمان نے کہا کہ صدر زرداری گرفتار ہوئے توانہوں نے ڈنڈے نہیں برسائے ، ہم آپ کے ساتھ ناانصافی کریں گے تو ہم بھی بھگتیں گے، میں نے کئی بار کہا کہ اتنا ظلم کرو جتنا برداشت کرسکو۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں، ہم نے ڈنڈے کھائے ہیں ، چلائے نہیں، آپ نے فریال تالپور اور مریم نواز کو کیسے اٹھایا تھا؟