سینئر اداکار ہمایوں سعید نے کہا ہے کہ ہیرو اور ہیروئن کا تعلق عمر سے نہیں صلاحیت سے ہوتا ہے، ہالی وڈ میں آج بھی ڈینزل واشنگٹن اور میرل اسٹریپ ہیرو و ہیروئن کے مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔
ہمایوں سعید پاکستان کے وہ سپر اسٹار ہیں جنہوں نے 2 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ڈراموں اور فلموں میں کام کیا ہے اور وہ پاکستان کے سب سے بڑے پروڈیوسرز میں سے ایک ہیں۔ پاکستان کی چند کامیاب فلموں کے پیچھے ان کا نام رہا ہے جن میں ”پنجاب نہیں جاؤں گی“، ”جوانی پھر نہیں آنی“ اور“ لندن نہیں جاؤں گا“ شامل ہیں۔ وہ کچھ ہٹ ڈرامے بھی دیتے رہے ہیں ۔
’دعا کے پاپا‘ بڑے بڑے انٹرنیشنل یوٹیوبرز کے بھی باپ نکلے
انہوں نے کراچی میں 17ویں بین الاقوامی اردو کانفرنس میں کئی موضوعات پر کھل کر بات کی۔
ہمایوں سعید سے پوچھا گیا کہ انڈسٹری میں خواتین کے لیے عمر کی حد موجود ہے جب کہ مردوں کے لیے ہیرو کے کردار کرنے کی کوئی عمر نہیں ہے۔ اس پر ان کی کیا رائے ہے؟
ماہرہ خان نے فردوس جمال سے بدلہ لے لیا
جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ انڈسٹری میں مردوں یا عورتوں کے لیے عمر کی حد بندی پر یقین نہیں رکھتے۔ وہ لیڈنگ کرداروں کو عمر کے ساتھ نہیں جوڑتے اور ان کے نزدیک مرد یا عورت کسی بھی عمر میں مرکزی کردار ادا کر سکتے ہیں. میزبان نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ اپنی نسل کی معروف اداکارہ ثانیہ سعید، کے ساتھ جوانی پھر نہیں آنی بنا سکتے ہیں؟
اس پر ہمایوں سعید نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ اچھا آئیڈیا ہے، ان کے علاوہ نادیہ جمیل کو بھی فلم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔