Aaj Logo

شائع 12 دسمبر 2024 11:05am

شام میں باغیوں نے بشار الاسد کے والد کے مقبرے کو آگ لگا دی، تصاویر وائرل

شامی باغی جنگجوؤں نے بشار الاسد کے والد حافظ الاسد کے مزار کو ان کے آبائی شہر قرداحہ میں نذر آتش کردیا۔

خیال رہے کہ حافظ الاسد 10 جون 2000 میں 69 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں مسلح افراد کو شمال مغربی شام کے قصبے قرداحہ میں بشار الاسد کے والد حافظ الاسد کے مزار میں ایک جلتی ہوئی قبر کے گرد نعرے لگاتے اور گھومتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

عالمی طاقتوں نے ہاتھ اٹھایا تو بشارالاسد کے غبارے سے بھی ہوا نکل گئی

شامی جیلوں سے آزاد قیدی نئی مشکل کا شکار ’پیٹ بھر کر کھایا تو مرجائیں گے‘

فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مزار کے کچھ حصے کو آگ لگی ہوئی ہے اور اسے شدید نقصان پہنچا ہے، حافظ کے مقبرے کو آگ لگا کر تباہ کر دیا گیا ہے۔ حافظ الاسد کا مزار الاسد کی علوی برادری کے مرکز لطاکیہ میں واقع ہے۔

انسانی حقوق کی شامی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ اپوزیشن فورسز نے قرداحہ میں واقع حافظ الاسد کے مزار کو نذر آتش کیا۔

شامی باغی گروہ حیات تحریر الشام کے زیر قیادت باغیوں کی جانب سے شام کا کنٹرول سنبھال لیا گیا جس کے بعد اسد خاندان کی 54 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا۔

شام کی صورتِ حال امریکا و اسرائیل کی سازش کا نتیجہ ہے، علی خامنہ ای

شام کے صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہو کر روس پہنچ گئے ہیں جہاں انہیں اور ان کے خاندان کو رہنے کے لیے محفوظ جگہ فراہم کی گئی ہے۔

شام بھر میں حافظ اور بشار الاسد کے مجسمے اور پوسٹرز گرائے گئے۔ شام کی عوام نے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کیا۔

Read Comments