Aaj Logo

شائع 12 دسمبر 2024 10:48am

نواز، زرداری کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے کا فیصلہ

اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور صدر آصف زرداری کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے کا فیصلہ دے دیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نواز شریف، آصف علی زرداری، یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس

احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور صدر آصف علی زرداری کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے ریفرنس ایف آئی اے کے اسپیشل جج سینٹرل کو بھیج دیا جبکہ عدالت نے ملزمان کی جانب سے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے کی استدعا مسترد کردی۔

احتساب عدالت نمبر 3 کی جج عابدہ سجاد نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا، نیب کی جانب سے کیس ایف آئی اے عدالت میں بھیجنے کی استدعا کی گئی تھی۔

نواز، زرداری کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری، یوسف رضا گیلانی و دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کر رہی تھی۔

توشہ خانہ ریفرنس

احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔

اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔

بیورو نے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری نے ستمبر اور اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750 لی ماڈل 2005، لیکسز جیپ ماڈل 2007 اور لیبیا سے بی ایم ڈبلیو 760 لی ماڈل 2008) حاصل کیں۔

مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ٖڈویژن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔

نیب ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2008 میں نواز شریف کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اس کے باوجود اپریل تا دسمبر 2008 میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کوئی درخواست دیے بغیر اپنے فائدے کے لیے کابینہ ڈویژن کے تحت طریقہ کار میں بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر نرمی حاصل کی۔

توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس: یوسف رضا گیلانی نے نیب اور عدالت کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا

ریفرنس کے مطابق خواجہ انور مجید نے ایم ایس انصاری شوگر ملز لمیٹڈ کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے آواری ٹاور کے نیشنل بینک کے ایک اکاؤنٹ سے 92 لاکھ روپے آصف زرداری کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک اکاؤنٹ کے ذریعے آصف زرداری کی جانب سے ایک کروڑ 11 لاکھ 17 ہزار 557 روپے کی ادائیگی کی، ملزم نے اپنی غیر قانونی اسکیم کے سلسلے میں آصف زرداری کے ناجائز فوائد کے لیے مجموی طور پر 2 کروڑ 3 لاکھ 17 ہزار 557 روپے ادا کیے۔

دوسری جانب خواجہ عبدالغنی مجید نے آصف زرداری کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے 3 ہزار 716 ملین (371 کروڑ 60 لاکھ) روپے کی خطیر ادائیگیاں کیں۔

نیب نے ان افراد پر بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا۔

نیب نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین جیل کی سزا دی جائے۔

Read Comments