Aaj Logo

شائع 12 دسمبر 2024 08:46am

پیرآباد پولیس مقابلے کا ڈراپ سین، مارے جانے والے نوجوان محبت کا شکار نکلے

کراچی کے علاقے پیرآباد میں مبینہ پولیس مقابلے کا ڈراپ سین ہوگیا، مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے نوجوان محبت کا شکار نکلے۔

شہر قائد کے علاقے پیرآباد میں 3 دسمبر کو کیے جانے والے مبینہ پولیس مقابلے میں دو نوجوانوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقات مکمل کرلی گئیں ہیں۔

لیڈی پولیس کانسٹیبل کو مبینہ طور پر جنسی حراساں کرنے والے 2 افسران معطل

پیرآباد میں مبینہ پولیس مقابلے میں دو نوجوان مارے گئے تھے، مارے جانے والے دونوں افراد کے اہلِ خانہ نے ڈی آئی جی ایسٹ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کو درخواست دی تھی کہ دونوں افراد کو جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا، جس پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی کی سربراہی میں ایک انکوائری ٹیم مقرر کی تھی۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق گرل فرینڈ کے کہنے پر بلاول اپنے دوست نقاش کو لے کر واردات کے لیے گیا تھا، پوری واردات لڑکیوں نے پلان کی تھی، مدعی مبارک شاہ کی بھتیجی صابرہ نے گھر ٹیوشن پڑھانے آنے والی بہنوں کے ساتھ مل کر واردات کا منصوبہ بنایا تھا۔

ملیر کے نجی اسکول سے لاپتہ بچی کہاں سے ملی، پولیس نے سب بتا دیا

رپورٹ کے مطابق بھتیجی نے مالی طور پر اچھے سے خیال نہ رکھنے پر بہنوں کے ساتھ مل کر پلاننگ کی، مبارک شاہ اور اہل خانہ گھر سے گئے تو صابرہ نے بہنوں کو اطلاع دی اور گھر بلا لیا۔ لائبہ نے اپنے بوائے فرینڈ بلاول کو دوست کے ساتھ اپنے برقعے پہنا کر صابرہ کے گھر بھیج دیا اور کہا کہ ہم یہی برقعہ پہن کر روز جاتے ہیں کوئی نہیں پہچانے گا اور صابرہ رقم کا بتائے گی وہ اٹھا کر لے آؤ۔

دونوں لڑکے برقعہ پہن کر مبارک شاہ کے گھر پہنچے تو گھر کے باہر دکاندار نے جوتے دیکھ کر ان کو اطلاع کردی، مبارک شاہ پولیس کو اطلاع کرکے گھر پہنچ گیا جہاں مبینہ مقابلے میں دونوں نوجوان مارے گئے۔

پولیس نے مقابلے میں 19 گولیاں چلنے کا دعویٰ کیا لیکن گھر سے اتنی گولیاں چلنے کے شواہد نہیں ملے۔

خاتون سے دوستی کے بعد بلیک میلنگ اور مشتبہ شخص کا قتل

ایس ایس پی ساجد سدوزئی نے تحقیقاتی رپورٹ میں واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی ہے۔

Read Comments