بھارت کے شہر بنارس میں ہندوؤں کی دیوی کالی کی پُوجا کے حوالے سے ایک روح فرسا سانحہ رونما ہوا ہے۔ ایک پرم بھکت نے مہا کالی کی پُوجا کی اور جب دیوی نے درشن نہیں دیے تو اُس نے مایوس ہوکر خود کشی کرلی۔
امِت شرما نے بنارس کے گائے گھاٹ پٹھان گلی میں واقع رہائش گاہ میں پوجا کا اہتمام کیا۔ چوبیس گھنٹے کی پوجا کے بعد جب دیوی نے حاضر ہوکر درشن نہیں دیے تو اُس نے گلے پر چُھری پھیر لی۔ چُھری پھینے کے بعد جب وہ شدید تکلیف سے چیخا تو گھر والوں نے اُسے اسپتال منتقل کیا۔
یعنی شیطانی مذہب کے بارے میں پھیلائی گئی 10 افواہیں Satanism
اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس ایشان سونی نے بتایا کہ 45 سالہ پُجاری خصوصی پُوجا میں مشغول تھا جو چوبیس گھنٹے جاری رہنی تھی۔
اتوار کی شام پُوجا ختم ہونے پر جب دیوی نمودار نہ ہوئی تو امِت شرما نے شدید خِفت اور مایوسی کے عالم میں دُنیا چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
امِت شرما کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے اُس کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔ اُس نے لوگوں سے کہا تھا کہ جب اُس کی پُوجا ختم ہوگی تب دیوی نمودار ہوگی، درشن دے گی۔
پُوجا کے دوران وہ زور سے چِلاتا رہا ماں کالی، درشن دے۔ امِت شرما سات سال سے بنارس میں مقیم تھا اور کاشی وشو ناتھ مندر میں باقاعدگی سے پُوجا کیا کرتھا۔