سسرالیوں کے تشدد سے بہو کی ہلاکت کے واقعات تھم نہ سکے۔ لاہورکی رہائشی انیقہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کی تصدیق ہوگئی۔
انیقہ کے شوہرنے نشے کیلئے پیسے نہ لانے پر اپنی بیوی کو ماں اور بہنوں کی مدد سے قتل کیا تھا۔ اسی ماہ میں ڈسکہ کی نو ماہ کی حاملہ خاتون زہرہ قدیر کوبھی سسرالیوں نے قتل کردیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق تشدد کے باعث انیقہ شوکت کے جسم کےمختلف حصوں پرگہرے زخم آئے، مقتولہ کے دل اورچھاتی پرآئے زخموں کی وجہ سے دل میں خون جمع ہوگیا، جو جان لیوا ثابت ہوا، مقتولہ انیقہ کو سر پر بھی گہری چوٹ لگی۔
سمن آباد لاہورکی رہائشی انیقہ کی چار سال قبل مغل پورہ کے جنید غلام فرید سے شادی ہوئی تھی۔ مقتول انیقہ کے والد کا کہنا ہے کہ شادی کے کچھ عرصہ بعد پتہ چلا کہ جنید نشہ کرتا ہے۔ نشے کیلئے والدین سے پیسے نہ لانے پرجنید نے اپنی بیوی انیقہ کو کئی بارتشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے ڈسکہ کی زہرہ قدیراور مغل پورہ لاہورکی انیقہ کے قتل میں ملوث نامزد ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
تاہم سماجی تنظیموں کا کہنا ہے کہ گھریلو تشدد کے واقعات کی مستقل روک تھام کیلئے قوانین پرسختی سےعمل کروانا ضروری ہے۔