کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے شہرمیں بڑھتے ہوئے حادثات کے تناظر میں کہا ہے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے کے لیے ڈمپر، واٹر ٹینکر اور اور بڑے ٹرالرز کا شہر کی طرف آنا ہوتا ہے، دن کے اوقات میں ڈمپرز کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیوی ٹریفک کی زد میں آ کر ستاون فیصد موٹر سائیکل سوار شہری جان کی بازی ہارتے ہیں، کوشش کررہے ہیں حادثات اور اموات کی شرح میں کمی لانے میں کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ٹریفک حادثات میں خاتون اور کمسن بچے سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ زیادہ تر حادثے ہیوی گاڑیوں کی تیز رفتاری کے باعث پیش آئے، حادثات میں مرنے والوں میں موٹر سائیکل سواروں کی تعداد زیادہ ہے جبکہ شہر میں بڑھتے حادثات کا ملبہ ٹریفک پولیس اور شہری ایک دوسرے پر ڈالنے لگی ہے۔
اس حوالے سے جاوید عالم اوڈھو کے مطابق ہم نے طے کیا ہےکہ گرفتار ڈرائیوروں کو قابل ضمانت سیکشنز پر بھی تھانے سے ضمانت نہیں دیں گے، وہ ملزمان عدالت سے ضمانت حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 57 فیصد حادثات چھوٹی گاڑیوں کی غفلت کے باعث ہوتے ہیں، شہر میں زیادہ تر حادثات صنعتی علاقے میں ہوتا ہے، ہم نے صنعتی ایریا اور مضافاتی علاقوں میں اضافی نفری تعینات کر رکھی ہے، بڑی گاڑیوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ میڈیا کے تعاون سے ہم مہم چلارہے ہیں، دن کے اوقات میں ڈمپرز کا داخلہ بند کردیا گیا ہے، شہر میں رات گیارہ بجے کے بعد ہیوی ٹریفک کو شہر میں داخلے کی اجازت ہوگی۔