سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی والوں کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا گیا، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو سوشل میڈیا پر ہونے والے جرائم کے خلاف کارروائی کا اختیار مل گیا۔
ایف آئی اے سائبر ونگ اختیارات کی دوبارہ سے باضابطہ بحالی کر دی گئی، وزارتِ آئی ٹی نے ایف آئی اے کو اختیارات کی بحالی کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا۔
نیشنل سائبر کرائمز اینڈ انویسٹی گیشن ایجنسی کے رولز منسوخ کر دیے گئے، نوٹیفکیشن کے مطابق اختیارات ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو منتقل کر دیے گئے۔
واضح رہے کہ نگراں حکومت نے سوشل میڈیا جرائم کی روک تھام کے لیے دسمبر 2023 میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن اینڈ ایجنسی قائم کرنے کی منظوری دی تھی۔
3 مئی 2024 کو وفاقی حکومت نے ایف آئی اے سے سائبر کرائم کی تحقیقات کا اختیار واپس لے لیا تھا اور سائبر کرائم کی تحقیقات کے لیے سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے الگ ادارہ قائم کردیا گیا تھا۔
بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیش ایجنسی کے سربراہ کے لیے ایسا ڈائریکٹر جنرل تعینات کرے گی جو کم سے کم 21 گریڈ کا افسر یا 63 برس سے کم عمر ہو۔
ڈی جی کو صوبے کے آئی جی کے برابر اختیارات حاصل ہوں گے جبکہ ان کے ماتحت ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کام کریں گے۔
بعد ازاں، وفاقی کابینہ نے 23 اکتوبر کو نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی رولز (این سی سی آئی اے) کی منظوری دی، جس کے تحت سوشل میڈیا پرپروپیگنڈا، ہراسانی اور افواہیں پھیلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا۔