پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ کی 3 ہفتوں کے لیے راہداری ضمانت منظور کرلی۔
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے پی ٹی آئی رہنما کی راہداری ضمانت درخواست پر سماعت کی، سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت سلمان اکرم راجہ نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے استفسار کیا کہ آج کل مقدمات درج کرنے کا موسم ہے، کوئی علم نہیں کس کیس میں مقدمہ درج کیا گیا۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ کیا آپ رکن قومی اسمبلی بھی ہیں، جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق تو رکن قومی اسمبلی ہوں۔
بعدازاں پشاور ہائیکورٹ نے سلمان اکرم راجہ کی 3 ہفتوں تک راہداری ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی پشاور ہائیکورٹ سے 3 مقدمات میں 31 دسمبر تک راہداری ضمانت لی تھی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ قانون اور آئین کی بالا دستی کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ معاملہ اب تحریک انصاف کا نہیں پوری قوم کا ہے، ہم اپنی مزاہمت جاری رکھے گے۔
اسد قیصر نے پیپلزپارٹی کو 26 نومبر کے واقعات میں برابر کی شریک قرار دے دیا
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جو لوگ 26 نومبر کو گرفتار کیے گئے ان کو 9 مئی کے مقدمات میں نامزد کیا جا رہا ہے، جوڈیشل سسٹم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، مذاکرات ہم کسی کے ساتھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے ساتھ بانی چیرُمین عمران خان کو جوڑنے کی کوشیش کی جا رہی ہے، ذوالفقار علی بھٹو کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے، ہمیں آئین اور قانون کے مطابق چلنا ہے۔