پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے بحث جاری ہے، 15 بورڈز میں سے 10 سے زائد وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹریشن کے حق میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ 18 ہزار سے زائد مدارس وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹر ہوچکے ہیں۔ مدارس کی رجسٹریشن وزارت تعلیم سے وزارتِ صنعت منتقل کرنے کی کوشش مسترد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن وزارتِ صنعت کے تحت کرنا قانون کے خلاف ہے، مدارس کی آزادی اور نصاب کے معاملے پر کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں ہے۔
مدارس رجسٹریشن بل پر جے یو آئی کی حکومت کو 8 دسمبر کی ڈیڈ لائن
طاہر اشرفی کا مزید کہنا تھا کہ اگر فضل الرحمان الگ قانون سازی کروانا چاہتے ہیں تو وہ جانیں اور حکومت، ہم تلخیاں نہیں چاہتے، معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہئے، دس مدارس بورڈز کا فیصلہ ہے کہ ہم وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹریشن کے حق میں ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان علما کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے دو روز قبل بیان دیا تھا کہ مدارس کا تعلق تعلیم سے ہے، انہیں وزارت تعلیم سے ہی منسلک ہونا چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کا ایک متفقہ معاہدہ ہوا، 2019 میں معاہدے کے لیے بہت سی میٹنگ ہوئی تھیں اور تمام پہلوؤں کو دیکھا گیا تھا، یہ بڑی عجیب بات ہے آپ کہتے ہیں مدارس کا الحاق وزارت صنعت کے ساتھ کریں، وزارت تعلیم کے ساتھ نہ کریں، اس معاہدے پر بہت وقت لگا، شفقت محمود اور دیگر بڑی شخصیات کا اہم کردار تھا۔