ضلع کرم میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے آیا ہوا پشتون قومی امن جرگہ گزشتہ شام کو واپس چلا گیا۔
جرگہ ممبر ملک نصیر کوکی خیل کے مطابق جرگے نے فریقین کے عمائدین کے ساتھ ایک ہفتہ مذاکرات کیے، ایک فریق نے جرگے سے مذاکرات کے لیے چند روز کی مہلت مانگ لی، چند روز بعد ہم دوبارہ آکر قیام امن کے لیے مزاکراتی عمل شروع کریں گے۔
جرگہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کوہاٹ میں گرینڈ امن جرگہ کل کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا، کوہاٹ میں آج بھی مذاکراتی عمل جاری رکھا جائے گا۔
پاراچنار ٹل مین شاہراہ اور متعدد راستے آج بھی بند، اشیائے ضروریات کی قلت
دوسری جانب ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ اور قبائلی جھڑپوں کے باعث آمد و رفت کے راستے 2 ماہ سے بند ہیں، راستوں کی بندش سے لوگ خوراک، تیل اور علاج نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔
اس کے علاوہ گیس ختم ہونے کے باعث تندور اور ہوٹل بند ہونے سے شہریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیریسٹر سیف نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر ادویات کی کمی پوری کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔