ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے رواں سائیکل میں 10 ٹیسٹ میچز باقی ہیں اور متعدد ٹیمیں فائنل کی دوڑ میں شامل ہیں، جن میں جنوبی افریقا، آسٹریلیا اور بھارت مضبوط امیدوار ہیں۔
درج ذیل دی گئی صورتوں میں بتایا گیا ہے کہ کونسی ٹیم کس طرح ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں رسائی حاصل کر سکتی ہے۔
ٹاپ پوزیشن پر موجود جنوبی افریقا کے اس سائیکل میں اب صرف پاکستان کے خلاف دو میچز بچے ہیں۔ سری لنکا سے 0-2 سے سیریز جیتنے کے بعد ٹاپ پوزیشن پر آنے والی پروٹیز کو فائنل میں جگہ پکی کرنے کے لیے اب رواں ماہ 26 تاریخ سے سینچورین میں شروع ہونے والی سیریز میں صرف ایک جیت درکار ہے۔ سیریز 1-1 سے برابر ہونے کی صورت میں ان کی فتح کی شرح 63.11 فی صد ہوگی جس کے بعد صرف آسٹریلیا یا بھارت کی ٹیم اس سے یہ پوزیشن چھین سکتی ہوں گی۔
اگر دونوں ٹیسٹ ڈرا ہوجاتے ہیں تو جنوبی افریقا کا سائیکل 58.33 فی صد پر مکمل ہوگا اور اگر بھارت آسٹریلیا کو 2-3 سے شکست دے دیتا ہے اور آسٹریلیا سری لنکا کو سری لنکا میں 0-2 سے شکست دے دیتا ہے تو آسٹریلیا (60.53) اور بھارت (58.77) دونوں جنوبی افریقا سے اوپر نکل جائیں گے۔
اگر جنوبی افریقا پاکستان سے سیریز 0-1 سے ہار جاتا ہے تو پھر پروٹیز کو اس امید پر رہنا پڑے گا کہ آسٹریلیا بھارت کے خلاف سیریز کے باقی میچز میں دو سے زیادہ میچز نہ جیتے یا بھارت کو ایک جیت اور ایک ڈرا سے زیادہ کچھ نہ ملے۔
دوسری جانب اگر بھارت آسٹریلیا میں مزید دو فتح اور ایک ڈرا سمیٹ لیتا ہے تو آسٹریلیا کے سری لنکا کے خلاف 0-2 سے جیتنے کے باوجود بھارت کی جگہ فائنل میں پکی ہوگی۔
اس سب میں پاکستان کے فائنل کھیلنے کی انتہائی کمزور امید ہے۔ اگر پاکستان اپنے باقی چار میچز جیت جاتا ہے تو ٹیم کا سائیکل 52.38 پر مکمل ہوگا جو کہ جنوبی افریقا (52.78) معمولی سا کم ہے اور اگر جنوبی افریقا ایک پوائنٹ گنوا کر 52.08 پر آجاتا ہے اور دیگر میچز کے نتائج پاکستان کے حق میں آجاتے ہیں تو پاکستان کے پاس آسٹریلیا یا بھارت کے خلاف ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنے کا چانس موجود ہے۔ تاہم، تمام تر امکانات کے باوجود عملی طور پر پاکستان فائنل کی دوڑ سے باہر ہے۔