گھرکا فرش ہویا ہو یا دوکان کا یا پھر کچن کی دیو اریں سب ہی کسی نہ کسی پتھر یعنی ٹائل یا ماربل سے سجی ہوتی ہیں، تاہم ان پتھروں کو تراش کر درودیوار کی زینت بنانا کوئی آسان کام نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اسے تراشنے والے پیشے سے وابستہ افراد میں مختلف امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ موجود رہتا ہے۔ جن میں پھیپھڑوں سے جڑے امراض سرفہرست ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق، ایسے تمام مزدور جو پتھروں اور ماربل کو تراشتے کا کام انجام دیتے ہیں وہ ممکنہ طور پر پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
امریکا: ٹک ٹاک پر پابندی کا حکومتی فیصلہ عدالت میں برقرار
شکاگو میں ریڈیولوجیکل سوسائٹی آف نارتھ امریکہ میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق پتھروں کی کٹائی کے دوران پیدا ہونے والی دھول میں سانس لینا پھیپھڑوں کی بیماری ”سلکوسس“ کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ مرض عموماً تعمیراتی صنعتوں میں کام کرنے والے مزدوروں میں زیادہ پایا جاتا ہے، سلکوسس مرض بہت چھوٹے سیلیکا کرسٹل کو سانس میں لینے کی وجہ سے جنم لیتا ہے، وقت گزرنے کے ساتھ، یہ پھیپھڑوں کو ناقابلِ تلافی پہنچا سکتا ہے۔
مریض کے پاس کھڑے ’ملک الموت‘ کو دیکھ کر نرس کے اوسان خطا
اس نئی تحقیق میں 55 انجنیئرڈ اسٹون کاؤنٹر ٹاپ کے مزدوروں کا تجزیہ کیا گیا، جو کہ تمام مرد حضرات تھے، ان تمام کے پھیپھڑوں کی سی ٹی اسکین اور پھیپھڑوں (پلمونری) فنکشن ٹیسٹ میں سلکوسس کی علامات ظاہر ہوئیں۔
ان میں سے 21 مردوں کے ایک گروپ میں اس مرض کی شدید علامات پائی گئیں۔ ان کی اوسط عمر 43 سال تھی اور وہ اوسطاً 18 سال تک کاؤنٹر ٹاپ کی تیاری میں کام کر چکے تھے۔ (اوسط کا مطلب ہے کہ آدھے مزدور زیادہ عمر کے تھے اور طویل عرصے تک کام کر چکے تھے، اور آدھے کم عمر کے تھے اور کم عرصہ کام کیا تھا)
اس تحقیق کے مرکزی محقق لطیف کا کہنا ہے کہ یہ ایک نئی اور ابھرتی ہوئی وبا ہے، اور ہمیں اس بیماری کے بارے میں آگاہی بڑھانی ہوگی تاکہ مریضوں کے لیے تشخیص اور علاج میں تاخیر سے بچا جا سکے۔