Aaj Logo

شائع 09 دسمبر 2024 12:41pm

چینی قونصلیٹ حملہ کیس: بی ایل اے کارندوں کے اقبالی بیان ہی ریکارڈ نہ ہونے کا انکشاف

چینی قونصلیٹ حملہ کیس میں کالعدم دہشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے چار کارندوں کا اقبالی بیان ریکارڈ نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ملزمان کے وکلاء نے بی ایل اے کے کارندوں کو بے قصور قرار دے دیا۔

دوران سماعت ملزمان کے وکیل عابد زمان نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ مقدمے میں ملزمان کا اقبالی بیان ہی ریکارڈ نہیں ہوا۔

مقدمے کے اہم گواہ تفتیشی افسر کے بیان پر وکلا صفائی نے آج جرح مکمل کی۔

عابد زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ گواہ تفتیشی افسر نے روزنامچہ انٹریز کی تعداد نہیں بتائی۔

بیرسٹر سارہ عاصم خان نے کہا کہ ملزمان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، پولیس کے پاس ملزمان کے خلاف کوئی شواہد نہیں۔

گواہ تفتیشی افسر نے کالعدم بی ایل اے کے 4 مبینہ کارندوں کو اپنی گواہی میں شناخت کیا تھا۔ گواہ تفتیشی افسر نے کہا کہ 23 نومبر 2018 کو بی ایل اے کے 3 کارندوں نے چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا تھا، ملزمان حسنین، عبدالطیف، اسلم اور علی کو دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ کے مقدمات میں گرفتار کیا تھا، ملزمان نے اپنے اقبالی بیان میں چینی قونصلیٹ حملے کا اعتراف کیا تھا، ملزمان نے ہلاک دہشت گردوں کو سہولت فراہم کی تھی۔

عدالت نے وکلا صفائی کی جرح مکمل ہونے پر سماعت ملتوی کردی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 23 نومبر 2018 کو چینی قونصلیٹ پر تین دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، اس حملے میں دو پولیس اہلکار سمیت چار افراد مارے گئے تھے، جبکہ جوابی کارروائی میں تینوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

Read Comments