سکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں کئے گئے تین الگ الگ آپریشنز میں 22 خوارج مار ڈالے۔ اس دوران قوم کے چھ بہادر سپوت شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 6 اور 7 دسمبر کو سیکورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ٹانک کے علاقے گل امام میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔
پشاور: ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت پہلا مقدمہ درج، تین اہلکار گرفتار
اس آپریشن کے دوران فورسز نے خوارج کے ٹھکانوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں نو خوارج جہنم واصل ہوئے جبکہ چھ زخمی ہوئے۔
سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں دس خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔
دہشتگردی کا خاتمہ کردیا تھا مگر بدقسمتی سے دہشتگردوں نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، وزیراعظم
تیسرے مقابلے میں سکیورٹی فورسز نے خوارکج کی ضلع ٹُھل میں سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملے کی کوشش کو ناکام بنایا اور تین خوارج کو ہلاک کر دیا۔ تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک وطن کے چھ بہادر بیٹوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے آخری قربانی دی اور شہادت کو گلے لگا لیا۔
شہادت پانے والے چھ اہلکاروں میں کوہاٹ کے رہائشی 39 سالہنائب صوبیدار محمد خالق، اورکزئی کے رہائشی 35 سالہ حوالدار جدید علی، کرم کے رہائشی 27 سالہ لانس نائیک شہید الرحمان، خیبر کے رہائشی 30 سالہ لانس نائیک صفت اللہ، جنوبی وزیرستان کے رہائشی 27 سالہ سپاہی نظام الدین اور کرم کے رہائشی 28 سالہ لانس نائیک ولایت حسین شامل ہیں۔
تمام شہداء کی نماز جنازہ ٹھل میں ادا کر دی گئی ہے، جس میں کور کمانڈر پشاور سمیت اعلیٰ عسکری و سول حکام، فوجی جوانوں اور اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں،دفاع وطن میں شہداء کی یہ عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔