کینیڈا میں بزنس مینیجمنٹ کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے سِکھ نوجوان کو اُس کے فلیٹ میٹ نے جھگڑے کے دوران چاقو کے وار کرکے قتل کردیا۔
پولیس نے 36 سالہ کراسلے ہنٹر کو گرفتار کرلیا ہے۔ اُس پر سیکنڈ ڈگری مرڈر کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے یہ واقعہ آپس کے جھگڑے کا نتیجہ تھا، اس کا نسلی منافرت سے کوئی تعلق نہیں۔
22 سالہ گُراسِس سنگھ چار ماہ قبل بھارتی پنجاب کے شہر لُدھیانہ سے کینیڈا منتقل ہوا تھا اور کینیڈین صوبے اونٹاریو کے سارنیا سٹی کے ایک فلیٹ میں 36 سالہ کراسلے ہنٹر کے ساتھ رہتا تھا۔
یکم دسمبر کو علی الصباح دونوں کا کچن میں کسی بات پر جھگڑا ہوا۔ کراسلے ہنٹر نے چاقو نکال کر گُراسِس سنگھ پر کئی وار کیے۔ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اُس نے موقع ہی دم توڑ دیا۔
گُراسِس سنگھ بوڈووال، لدھیانہ کے پنجاب کالج آف ٹیکنیکل ایجوکیشن سے تعلیم پانے کے بعد کینیڈا کے لیمبٹن کالج میں بزنس مینیجمنٹ کی اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہا تھا۔
گُراسِس سنگھ کے والد 52 سالہ چرن جیت سنگھ نے دی انڈین ایکسپریس سے گفتگو میں کہا کہ میرے بیٹے کو سوتے میں قتل کیا گیا اور ملزم نشے میں دُھت تھا۔
گُراسِس سنگھ نے قتل سے چار گھنٹے قبل والدین سے بات کی تھی اور وہ بہت خوش تھا۔ وہ اپنے والدین کو بہت جلد کینیڈا بلانے والا تھا۔
چرن جیت سنگھ کا کہنا ہے کہ ابتدا میں پولیس نے بتایا تھا کہ جھگڑا کچن میں ہوا مگر بعد میں پولیس کو معلوم ہوا کہ گُراسِس سنگھ کو نیند میں قتل کیا گیا۔