Aaj Logo

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2024 09:41pm

بلاول کی فضل الرحمان سے ملاقات، مدارس رجسٹریشن بل پر صدر کے دستخط نہ ہونے پر تشویش کا اظہار

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی ہے اور مدارس رجسٹریشن بل پر صدر کے دستخط نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔

بلاول بھٹو نے بدھ کو پیپلز پارٹی کے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں رہائش گاہ پہنچے اور ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مدارس رجسٹریشن بل پر دونوں ایوانوں سے منظوری کے باوجود صدر کے دستخط کیوں نہیں ہوئے؟ جس پر بلاول نے یقین دہانی کرائی کہ مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط نہ ہونے پر حکومت سے بات کروں گا۔

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ مدارس رجسٹریشن بل 26 ویں آئینی ترمیمی بل کا حصہ ہوتے ہوئے ایوان صدر میں لٹکایا گیا، ہمیں بتایا جائے مدارس رجسٹریشن بل پر صدر پاکستان دستخط کیوں نہیں کررہے؟

انہوں نے کہا کہ دونوں ایوانوں سے پاس ہونے تک پیپلز پارٹی اور بلاول بھٹو آن بورڈ تھے، پھر رکاوٹ کیا ہے کون ہے اور کیوں ہے؟ کیا ایوان صدر پارلیمنٹ سے سپریم ہے جو مدارس بل میں رکاوٹ بن رہاہے؟

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کردار ادا کرتے ہوئے اپنے والد سے بات کریں، یہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات ہے، ورنہ پھر مولانا فضل الرحمان تنگ آمد بجنگ آمد فارمولے پر عمل کرنے میں حق بجانب ہیں۔

حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ اس کا راستہ روکنا نہ ڈائیلاگ سے ممکن ہے نہ لاٹھی سے، بلاول بھٹو کے پاس یہی دو آپشن ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا حکومت نے 7 دسمبر تک مدارس بل پر دستخط نہ کیے تو 8 دسمبر کو پشاور میں آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

دوسری جانب جے یو آئی کے رہنما مولانا غفور حیدری سے صحافی نے سوال کیا کہ بلاول بھٹو نے مدرسہ رجسٹریشن بل پر دستخط کی یقین دہانی کرادی ہے؟

جس پر جے یو آئی رہنما نے جواب دیا کہ جی بلاول بھٹو نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے، اور پارلیمان نے بھی بل کی منظوری دیدی ہے۔

ادھر جے یو آئی رہنما سینٹر کامران مرتضی نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری مدرسہ بل کے حوالے سے پہلے بھی ہمارے ساتھ تھے اب بھی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بل پر دستخط میں رکاوٹ کہیں اور سے آرہی ہے ، صدر مملکت کو کیا اعتراض ہے کہ وہ دستخط نہیں کررہے، صدر کو اعتراض نہیں ہوسکتا ، ریاست کو شاید کوئی ایشو ہو۔

سینٹر کامران مرتضی نے کہا کہ صدر کسی پارٹی کا نہیں ہوتا ، بلاول بھٹو نے یقین دہانی کرائی ہے، امید ہے کہ معاملے کا کوئی بہتر حل نکل آئے گا۔

Read Comments