پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ پنجاب میں مجھ پر کمبل، چپل اور موٹر سائیکل چوری جیسے مقدمات درج کئے گئے، ان پڑھ وزیر اعلیٰ پنجاب کے راستے کھول دیتی تو پتا چلتا کتنے لوگ احتجاج کے لئے آتے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے کہا کہ وفاقی حکومت کو شرم آنا چاہیے، پوری حکومتی مشینری استعمال کرکے ہمیں روکنے کی کوشش کی گئی، خواتین پر تھانوں پر حملے اور اسلحہ لہرانے کے مقدمات درج ہیں، ہمارے لیڈر کو گرفتار کیا گیا ، ہمیں جیل کے چکر لگوائے جا رہے ہیں۔
علیمہ خان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، بیرسٹر گوہر
انہوں نے کہا کہ ہمارا منڈیٹ چھین لیا گیا ، بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور 26 وی آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج نہیں کرنے دیا گیا، فائرنگ کرکے لوگوں کو شہید کر دیا گیا، اب بھی کئی شہری غائب ہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، آپ لوگوں نے گولیاں چلا کر لاشیں بھی غائب کر دیں، بانی پی ٹی آئی کا نظریہ گولی مارنے سے ختم نہیں ہوگا۔
قبل ازیں پشاور ہائیکورٹ میں زرتاج گل کی حفاظتی ضمانت درخواست پر سماعت 2 رکنی بینچ نے کی، عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو 21 دن کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کردیا۔
پی ٹی آئی احتجاج میں ڈیوٹی سے انکاری اہلکار، اسلام آباد کے بعد پنجاب پولیس حرکت میں آگئی
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم آپ کو حفاظتی ضمانت دے دیتے ہیں، اب آپ مقدمات کی تفصیل کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کریں۔