جنوبی کوریا کے باشندوں نے منگل کو صدر یون سک یول کی جانب سے لگائے گئے مارشل لاء کو ناکام بنا دیا ہے، مارشل لاء کا اعلان ہوتے ہی ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور ملک کی پارلیمان کے لیے ایک طاقت ور ہاتھ بن گئے۔ جس کے بعد ارکان پارلیمان نے ووٹ کی طاقت سے اس فرمان کو ”غلط اقدام“ قرار دیا اور مارشل لاء پر قدغن لگایا۔
اس حوالے سے سامنے آنے والی لائیو فوٹیج میں قانون سازوں کو گیٹ روکتے ہوئے اور فوجیوں کو پارلیمنٹ سے نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کی جانب سے مارشل لاء کے اعلان کے بعد سینکڑوں افراد نے قومی اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ اس حکم نامے کے بعد فوجیوں نے پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
قومی اسمبلی کے سربراہ وو وون سک نے مبینہ طور پر کہا کہ ’صدر کو قومی اسمبلی کی ووٹنگ کے بعد ایمرجنسی مارشل لاء کو فوری طور پر ختم کرنا چاہیے، اب ایمرجنسی مارشل لاء کا اعلان کالعدم ہے۔‘
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ آرام سے رہیں اور عوام کے ساتھ مل کر جمہوریت کا دفاع کرنے کی تلقین کی۔
اس سے قبل، براہ راست ٹیلی ویژن فوٹیج میں دکھایا گیا تھا کہ ہیلمٹ پہنے فوجیوں کو بظاہر مارشل لاء لگانے کا کام سونپا گیا جو اسمبلی کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے، جبکہ پارلیمانی معاونین کو آگ بجھانے کے آلات چھڑک کر فوجیوں کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔