پنجاب حکومت نے کہ پی ٹی آئی احتجاج میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کیلئے 2 کروڑ 90 لاکھ روپے کا پیکیج منظورع کرلیا ہے جبکہ زخمی اہلکاروں کو دس لاکھ روپے دئے جائیں گے۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 20 واں اجلاس ہوا، جس میں کابینہ نے پی ٹی آئی احتجاج میں پولیس اور رینجرز پر تشدد اور حملوں کی مذمت کی، 24 نومبر کو ہوئے پرتشدد احتجاج میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
پنجاب کابینہ نے شہید اور زخمی اہلکاروں کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان بھی کیا۔ جس کے تحت پولیس کے شہید کانسٹیبل کیلئے مجموعی طور پر 2 کروڑ 90 لاکھ روپے کا پیکیج اور زخمی پولیس اور رینجرز اہلکاروں کیلئے 10 لاکھ روپے کے پیکیج کی منظوری دی گئی۔
اس دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ورکرز کے بے رحمانہ تشدد سے 172 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیر علاج اہلکاروں کی حالت دیکھ کر شرم آتی ہے، زخمیوں کو دیکھ کر پی ٹی آئی کے متشدد ورکرز کی بربریت کا اندازہ ہوا، جتھوں نے کیلوں والے ڈنڈوں اور رائفل کے بٹ سے سکیورٹی اہلکاروں پر تشدد کیا، ایس پی کو کیلوں والے ڈنڈوں سے بے رحمی سے مارا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ زخمی ایس پی کی کھوپڑی اور برین ڈیمج ہوا اور آنکھ سوج گئی، پولیس اہلکار کو نزدیک سے گولی ماری گئی، جو آر پار ہوگئی، شہید کانسٹیبل کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔
پر تشدد احتجاج روکنے کیلئے انسداد فسادات فورس کی تشکیل دی جائے گی، شہباز شریف
مریم نواز نے کہا کہ فسادات کنٹرول کرنے کیلئے 10 ہزار اہلکاروں کی خصوصی فورس قائم کی جائیگی، ڈیرہ غازی خان اور میانوالی چیک پوسٹوں پر حملے بڑھ گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سیکورٹی انتظامات بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی۔
کابینہ نے پتنگ بازی کو ناقابل ضمانت قرار دینے کیلئے قوانین میں ترمیم کی منظوری دی، پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام اور رولز کی منظوری بھی دی گئی۔ اس کے علاوہ پیرا کے لئے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہیئرنگ آفیسرز کے اختیارات دئیے جائیں گے۔
پی ٹی آئی احتجاج سے گرفتار 116 شرپسندوں کے اعترافی بیانات سامنے آگئے
مریم نواز نے سموگ کے خاتمے کیلئے سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور ان کی ٹیم کو شاباش دی اور کہا کہ سینئر منسٹر اور ان کی ٹیم نے سموگ کے خلاف جنگی بنیادوں پر کام کیا۔