Aaj Logo

اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2024 05:03pm

ڈی چوک میں احتجاج کے دوران درج مقدمات پر شیر افضل مروت کی ضمانت منظور

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈی چوک میں احتجاج کے دوران درج مقدمات پر تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کی ضمانت منظور کرلی۔

شیرافضل مروت ضمانت کرانے وکیل ریاست علی آزاد کے ہمراہ عدالت میں پہنچے، عدالت نے 7 مقدمات میں پانچ، پانچ ہزار روپے مچلکوں پر ان کی ضمانت منظور کی ۔

جج نے شیرافضل مروت سے استفسار کیا کہ کیا حال ہیں؟ جس پر شیر افضل مروت بولے کہ بس نہ پوچھیں میرے خلاف بہت سے کیسز درج ہوچکے ہیں، ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی ہے جس کی سماعت جمعہ کو ہونا ہے۔

میرے پاس اب بھی ایک آخری پتّہ ہے، ابھی استعمال نہیں ہوگا، عمران خان

شیر افضل مروت نے کہا کہ کل آپ نے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ جس پر جج نے کہا کہ وہ حکم نامہ کل تک نہیں تھا، جس میں وارنٹ تھے اس میں تو ریمانڈ ہو رہے ہیں۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ مجھے تو کوئی علم نہیں ہے میرے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں، ہم تو کورٹ کے سامنے سرنڈر کر چکے ہیں۔

جج نے استفسار کیا کہ سرنڈر کا کیا مطلب ہوتا ہے؟ شیر افضل مروت نے جواب دیا کہ ہم ہائیکورٹ جا چکے ہیں، سرنڈر کا یہی مطلب ہوتا ہے۔

ججس پر جج نے ریمارکس دئے کہ سرنڈر کا مطلب ہوتا ہے آپ ضمانت کرائیں، آپ نے اس وقت قبل از گرفتاری درخواست ضمانت لینی ہے۔

جج نے کہا کہ میرا حکم نامہ غلط ہے تو آپ ہائیکورٹ جائیں۔

جس پر وکیل ریاست علی آزاد نے کہا کہ ہم تمام کیسز کے خلاف ہائیکورٹ گئے ہوئے ہیں، حکم نامہ موجود ہے کہ گرفتار نہ کیا جائے۔

جس پر جج نے کہا کہ اگر حکم نامہ غلط ہے آپ اپیل میں چلے جائیں۔

وکیل ریاست علی آزاد نے کہا کہ میں حکم نامہ کی بات ہی نہیں کر رہا۔

جج نے ریمارکس دئے کہ میں اس حکم نامہ کو واپس کیسے لوں میں کیسے حکم نامہ معطل کروں؟

اس دوران شیر افضل مروت نے کہا کہ میں تین دن پہلے ہائیکورٹ جا چکا ہوں، پولیس کہتی ہے میں مفرور ہوں۔

جج نے کہا کہ ناقابل ضمانت دفعات ہیں پولیس گرفتار کرنے سے پہلے آپ کو اطلاع کیوں کرے؟

جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ آپ بھی جاری کرتے رہے ہیں وارنٹ۔

ڈی چوک احتجاج پر مقدمات: عمر ایوب کی عبوری ضمانت منظور

وکیل ریاست علی آزاد نے کہا کہ ہم نے جو حکم کرایا وہ کچھ اور ہے، شاید آپ کو غلط بتایا گیا ہے۔

جج نے ریمارکس دئے کہ میں وارنٹ گرفتاری کینسل کرانے آیا ہوں، شیرافضل میں وارنٹ کینسل نہیں کرسکتا۔

جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ آپ جاری کرسکتے ہیں کینسل نہیں کرسکتے، میں مجبورہوکر آیا ورنہ میں نہ آتا۔

عدالت کے جج طاہرعباس سپرا نے سات مقدمات میں شیرافضل کی ضمانت منظورکرلی، شیر افضل مروت کی تھانہ سیکرٹریٹ، کوہسار، رمنا، ترنول، کراچی کمپنی کے مقدمات میں ضمانت منظور کی گئی۔

توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی

عدالت نے 10 دسمبر کو پولیس کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا، جبکہ شیر افضل مروت گرفتاری کے ڈر سے جوڈیشل کمپلیکس کے پچھلے دروازے سے واپس روانہ ہوگئے۔

Read Comments