پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے پاس اب بھی ایک آخری پتہ موجود ہے لیکن وہ اس کے بارے میں کسی کو نہیں بتائیں گے۔
عمران خان کی ہمیشرہ علیمہ خان نے یہ بات منگل کو اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتائی۔
علیمہ خان کے علاوہ عمران خان کی دیگر دو بہنوں عظمی خان اور نورین خان نے بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی۔
علیمہ کے مطابق عمران خان 24 نومبر کے بعد واقعات سے اس وقت تک بے خبر تھے جب تک پیر کے روز وکلا اور صحافیوں سے ان کی اڈیالہ جیل میں ملاقات نہیں ہوئی۔
علیمہ خان کے بعد عمران خان کو چالیس پچاس گھنٹے کے لیے بند کردیا گیا جبکہ اخبارات اور پی ٹی وی کی رسائی بھی روک دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے جب عمران خان کو جب واقعات کے بارے میں بتایا توہ وہ کافی شاک میں تھے اور بار بار پوچھ رہے تھے یہ کیا کہہ رہے ہو۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے ہدایت کی کہ اسپتالوں میں جا کر زخمیوں اور شہید ہونے والوں کو پتہ کیا جائے لیکن ہم نے بتایا کہ جب کوئی اسپتال جاتا ہے تو اسے اٹھا لیا جاتا ہے۔
علیمہ خان کے بقول عمران خان نے کہاکہ سب سے پہلے ایف آئی آر محسن نقوی اور شہباز شریف کیخلاف درج کرائی جائے۔
علیمہ کے مطابق عمران کا کہنا تھا کہ آپ نے اکبر بگٹی کے ساتھ جو کیا آپ کا خیال ہے کہ بندے کو ختم دیں اس کے بعد چین آجائے گا، آج تک بلوچستان میں اس چیز کو بھولا نہیں کیا گیا۔
علیمہ خان کے بقول عمران نے کہا کہ ’ایک لاسٹ کارڈ ہے جو میرے پاس ہے جوآپ کو کسی کو نہ بتاؤں گا نہ پتہ چلے گا، لیکن وہ میرے پاس ہے لیکن ابھی استعمال نہیں ہوگا۔ لیکن اس وقت جیسے سسٹم کہتا ہے ہم عدالتوں میں جائیں گے۔‘