اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج سے متعلق درج مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی 5، 5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے عمر ایوب کے خلاف ڈی چوک احتجاج سے متعلق درج مقدمات کی سماعت کی، عمر ایوب اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ مقدمہ نمبر 540 میں تو آپ نامزد ہیں، جب اس میں ضمانت مل جائے گی تو وارنٹ تو ختم ہو جائیں گے، 5،5 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروا دیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے عمر ایوب کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کی درخواست بریت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمر ایوب کی درخواست بریت پر سماعت کی.
دوران سماعت ملزم عمر ایوب کے وکیل بابر عوان نے درخواست بریت پر دلائل مکمل کر لیے جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے بھی درخواست بریت پر اپنے دلائل مکمل کرلیے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ مقدمے میں شیخ رشید، شیری مزاری ، امجد نیازی، عمر تنویر بٹ وغیرہ کی درخواست بریت خارج ہو چکی ہے، عمر ایوب کو واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ کے اقبالی بیان پر نامزد کیا گیا، اقبالی بیان ریکارڈ کرنے والے مجسٹریٹ جب تک عدالت پیش نہیں ہوتے درخواست بریت منظور نہیں کی جا سکتی، انسداد دہشت گردی عدالت سرگودہ سے ملزمان کی بریعت کے فیصلے کو چیلنج کیا جا چکا ہے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیے گئے فیصلہ کی مصدقہ نقول عدالت میں داخل کروائی جا چکی ہیں۔
بعدازاں عدالت نے درخواست بریت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔