سردیوں کے موسم میں گرم پانی کی ضرورت زیاد بڑھ جاتی ہے۔ خاندان کے ہر فرد کو کچن سے لے کر نہانے تک، صبح وشام گرم پانی استعمال کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔
پانی کو گرم کرنے کے لیے واٹڑ ہیٹر یہ سہولت مہیا کرتے ہیں۔ ان واٹر ہیٹر کی موجودگی سے سردیوں میں ہماری زندگی سہل ہوجاتی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ انہیں احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے لیے آپ کے پاس واٹر ہیٹر کی حفاظت سے متعلق ضروری معلومات ہونی چاہیے۔
موسم سرما میں خون کی کمی دور کرنے والی اشیا
ہم میں اکثر افراد واٹر ہیٹر کے استعمال میں احتیاط کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں۔ حالانکہ بہترین اور اچھی کوالٹی کے ہیٹر بھی زیادہ گرمی، بجلی کی خرابی اور حتی کے پریشر بڑھنے کی وجہ سے خطرناک ہوسکتے ہیں۔ ایسےکسی بھی خطرے سے بچنے کے لیے آپ واٹر ہیٹر کی سروس کرواتے رہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اسکی دیکھ بھال کا بھی پورا خیال رکھیں۔
آج ہم آپ کو گیزر کی دیکھ بھال سے متعلق چند اہم معلومات فراہم کررہے ہیں جو روزمرہ زندگی میں گیزراستعمال کرتے ہوئے آپ کے کام آسکتی ہیں۔
اگر آپ گیزر کا درجہ حرارت زیادہ سیٹ کرتے ہیں تو پانی بہت زیادہ گرم ہوجائے گا۔ جس سے آپ کی جلد کے جل جانے کاخدشہ ہوتا ہے۔ یہی نہیں زیادہ گرمی گیزر کے اندرونی حصوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس لیے گیزر آن کرتے وقت اسے ہمیشہ زیادہ گرم نہ ہونے دیں۔
ناقص وائرنگ یا بجلی کے ناقص کنکشن شارٹ سرکٹ یا بچلی کے جھٹکے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس لیے آپ کو چاہیے کہ آپ جہاں کہیں بھی گیزر یا واٹر ہیٹر لگا رہے ہیں، وہاں کی وائرنگ کو کراس چیک کرنا یقینی بنائیں۔
یاد رکھیں پریشر ریلیف والو کی خرابی ٹینک کے اندر خطرناک دباو پیدا کرتی ہے۔ اس سے پانی کا اخراج ہوسکتا ہے یا گیزر پھٹ سکتا ہے۔ اس لیے یہ بات ضرور ذہن میں رکھیں۔
سردیوں کا سیزن ابھی شروع ہورہا ہے آپ کو چاہیے کہ گیزر استعمال کرنے سے پہلے اس کی ایک بار سروس کروالیں۔ اس کی باقاعدہ سرونگ کو بالکل نظر اندازنہ کریں۔ کیونکہ اس کو نظرانداز کرنے کے نتیجے میں ٹینک کے اندر زنگ یا اسکیلنگ ہو سکتی ہے۔