Aaj Logo

شائع 02 دسمبر 2024 09:15pm

بشریٰ بی بی کہاں ہیں اور اب کب سامنے آئیں گی؟ مریم وٹو کے اہم انکشافات

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ہمشیرہ مریم ریاض وٹو کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی نے اپنی مرضی سے ڈی چوک احتجاج کی جگہ نہیں نہیں چھوڑا، ان پر وہاں دو جگہ فائرنگ کی گئی، اس کے گواہ بھی ہیں اور ویڈیوز بھی سامنے آجائیں گی۔

مریم وٹو نے آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی خاموشی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ احتجاج سے جانے کے بعد ان کے پاس 3 دن تک وکئی فون یا مواصلات کے ذرائع موجود نہیں تھے، جہاں پر وہ تھیں، جہاں انہیں رکھا گیا تھا وہاں فون اور انٹرنیٹ جیمرز تھے۔

ڈی چوک احتجاج میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو کتنے پیسے ملیں گے؟

مریم وٹو نے کہا کہ کسی نے ابھی تک یہ نہیں پوچھا کہ بشریٰ بی بی اب کیسی ہیں ان پر فائرنگ ہوئی تھی اب کس حال میں ہیں، ان پر جب فائرنگ ہوئی تو کوئی ان کے ساتھ نہی تھا مشل سے ایک دو لوگ ساتھ تھے، کوئی قیادت نہیں تھی کوئی خاتون نہیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ’وہ (بشریٰ بی بی) بات کریں گی، لیکن پہلے وہ بات کریں گی عمران خان صاحب سے‘۔

مریم وٹو نے کہا کہ سیاسی کمیٹی کی میٹنگ جب ہوئی تو بشریٰ بی بی اس میٹنگ میں نہیں تھیں، علی امین گنڈاپور بشریٰ بی بی کے پاس فون لے کر گئے، انہوں نے کہا کہ میں جو بات کروں گی خان صاحب سے ہی کروں گی۔

مریم وٹو نے کہا کہ مجھے لگتا ہے وہ انتظار کر رہی ہیں کہ خان صاحب سے ان کی ملاقات ہوجائے اور ان کو وہ نظریہ بتائیں کہ کیا ہوا اور اس کے بعد اس پر آکر بات کریں۔

انسداد دہشت گردی عدالت، عمران خان اور بشری بی بی سمیت 96 ملزمان کے وارنٹ جاری

بشریٰ بی بی کی ہمشیرہ نے کہا کہ عمران خان نے علی امین گنڈاپور پر بھروسہ کیا ہے تو بشریٰ بی بی کا فیصلہ بھی وہی ہے، ’علی امین گنداپور کو ان کی سیاسی پوزیشن بشریٰ عمران کے کہنے پر نہیں دی گئی، وہ تو خان صاحب کی طرف سے ہے اور خان صاحب ہی اس کا فیصلہ کریں گے‘۔

Read Comments