لاہور: پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فاؤنڈیشن نے غفلت برتنے پر محکمہ صحت سے ملازمت سے فارغ کیے گئے 28 ملازمین کو مارکیٹ بیسڈ تنخواہ پر دوبارہ بھرتی کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ان ملازمین کو سالانہ انکریمنٹ دینے پر مکمل پابندی عائد ہے، فاؤنڈیشن نے ان 28 ملازمین کو ایک کروڑ 10 لاکھ روپے ادا کیے ہیں۔
اس کے علاوہ فاؤنڈیشن میں سینئر مینجر پراجیکٹ ڈولپمنٹ کی غیر قانونی بھرتی کی گئی، جو پہلے ہی محکمہ صحت کی جانب سے غفلت برتنے پر فارغ کیے جا چکے تھے۔ فاؤنڈیشن نے سینئر مینجر کی تجربہ سرٹیفکیٹس کی تصدیق بھی نہیں کروائی۔
معلومات کے مطابق ہیلتھ فاؤنڈیشن نے غیر قانونی بھرتی کے ذریعے 98 لاکھ روپے خرچ کیے۔ مزید برآں، فاؤنڈیشن سے 12 ڈاکٹروں نے کلینکس بنانے کے لیے قرض لیا، لیکن ان ڈاکٹروں نے قرض کا ذاتی استعمال کیا۔
قرضہ لینے والے نادہندہ افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، اور نادہندہ سے قرض وصولی کے لیے گاڑنٹی پر رکھی زمین کی نیلامی بھی نہیں کی گئی۔
یہ صورتحال پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن کی مالی شفافیت اور نظم و ضبط پر سوالات اٹھاتی ہے۔ مزید تحقیقات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔