پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے کامیاب انعقاد سے قبل ہی بھارت خوفزدہ ہے جس کے باعث وہ اپنی ٹیم کو پاکستان نہ بھیج کر کھیل میں سیاست کو ایک بار پھر شامل کر رہا ہے۔
بھارت دوبارہ سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر ٹیم کو پاکستان بھیجنے پر رضامندی ظاہر نہیں کر رہا جبکہ گزشتہ کئی سال سے آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں پاکستان آکر سیریز کھیل چکی ہیں۔ لیکن بھارت تاحال اپنی انا پر قائم ہے۔
وہیں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول بھارتی جواب نہ آںے کی وجہ سے تاحال تاخیر کا شکار ہے تو وہیں بھارت نے نئے ’’پارٹنر شپ یا فیوڑن فارمولے‘‘ پر بھی اعتراض اٹھا دیا ہے۔
نیا فارمولا چیمپئنز ٹرافی سے لاگو ہے جو 3 سال تک نافذ العمل رہے گا، نئے فارمولے کے تحت بھارت اپنے تمام میچ دبئی میں کھیلے گا۔
آئی سی سی ذرائع کے مطابق پاکستان بھی اگلے 3 سال تک تمام میچ دبئی میں کھیلے گا، بھارت کی طرح پاکستان بھی بھارت میں کوئی ٹورنامنٹ نہیں کھیلے گا۔
مگر اس فارمولے کو بھی تسلیم نہ کرتے ہوئے بھارت نے اعتراض اٹھا دیا ہے، کوالیفائی کرنے کی صورت میں چیمپئنز ٹرافی کے فیصلہ کن معرکے کیلیے بھی پاکستان جانے سے انکار سامنے آیا ہے۔
پی سی بی نے بھی دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہے تو ہماری ٹیم سے بھی کسی فائنل کیلیے دورے کی امید نہ رکھی جائے، تین سال کے تمام فائنلز بھی دبئی میں ہونے چاہیئں۔
گذشتہ دنوں دبئی میں پی سی بی حکام کی آئی سی سی کے ٹاپ آفیشلز سے ملاقاتیں ہوئیں، چیئرمین محسن نقوی نے ویڈیو کال پر جے شاہ سے بھی بات کی، پاکستانی بورڈ نے برابری کی سطح پر بات کرتے ہوئے ’’پارٹنر شپ یا فیوڑن فارمولہ‘‘ سامنے رکھا جس کے تحت آئندہ 3 برس میں دونوں ممالک جتنے بھی آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کریں ان کی ٹیمیں اپنے میچز تیسرے ملک دبئی میں کھیلیں گی۔
چیمپینز ٹرافی: پاکستان اور بھارت کے درمیان مجوزہ معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں
جے شاہ کی بطور آئی سی سی چیئرمین نئی اننگز گذشتہ روز شروع ہو چکی، پی سی بی ذرائع کے مطابق اب کوئی اور راستہ نہیں ہے،ہماری جانب سے ایک فارمولہ آ گیا جسے بھارت کو قبول کرنا چاہیے۔
ہمیں تین سال میں ایک جبکہ بھارت کو تین ٹورنامنٹس کی میزبانی کرنی ہے، ہم ہمیشہ کیلیے اس مسئلے کو ختم کرنا چاہتے ہیں، بھارتی ٹیم کو نہیں آنا تو نہ آئے لیکن پھر ہم سے بھی وہاں جانے کی توقع نہ رکھیں۔
اگر کسی میں ملک میں ایونٹ ہوا اس کی ٹیم کو فائنل کھیلنے دبئی ہی آنا ہوگا، یہ نہیں ہو سکتا کہ بھارتی ٹیم فائنل کھیلنے پاکستان نہ آئے اور پھر اپنے ٹورنامنٹ میں وہ ہم سے یہ توقع رکھیں کہ ٹیم وہاں بھیجیں گے، بھارت اس بات کو تسلیم نہیں کر رہا اور ڈیڈ لاک سا آ گیا ہے۔