Aaj Logo

شائع 30 نومبر 2024 10:30pm

2016 کے بعد پہلی بار حلب پر صدر بشارالاسد کے مخالفین کا قبضہ

شام میں جاری لڑائی پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اور اس کے اتحادیوں نے ملک کے سب سے بڑے شہر حلب کے بیشتر حصوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

2016 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حلب پر سرکاری فوج کا کنٹرول ختم ہوچلا ہے۔ جھڑپیں جاری ہیں اور روسی لڑاکا طیاروں نے حلب کے کئی علاقوں پر حملے کیے ہیں۔

دی سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے محققین جنگ سے تباہ حال شام کے متعدد علاقوں میں تعینات ہیں۔

ہفتے کو شامل میں القاعدہ کی سابق شاخ سے تعلق رکھنے والوں پر مشتمل ایک جہادی اتحاد تحریرالشام اور اس کے حلیف دھڑوں نے حلب کے بیشتر اور اہم ترین علاقو پر قبضہ کرلیا ہے۔

اطلاعات ملی ہیں کہ حلب کے گورنر، پولیس کی لیڈرشپ اور سیکیورٹی برانچز شہر کے وسط سے نکل گئے ہیں۔

شہر میں تعینات سرکاری فوج اور کمک نکل بھاگی ہے۔ ایک صحافی نے بتایا کہ سرکاری فورسز چپ چاپ نکل گئیں، زیادہ خون خرابہ نہیں ہوا۔

برطانوی خبر رساں ادارے نے شامی فوج کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتھارٹیز نے حلف کا ایئر پورٹ بند کردیا ہے۔ شہر کی طرف آنے والے تمام راستے بند کردیے گئے ہیں۔ لوگوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

Read Comments