لاہور ہائیکورٹ میں صحافی شاکر محمود اعوان کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی ۔ عدالت نے پیر تک مغوی کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی، عدالت نے آئی جی پنجاب کو دوبارہ ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے صحافی شاکر اعوان کی والدہ کی درخواست پر سماعت کی۔ ایڈیشنل آئی جی پنجاب شہزادہ سلطان عدالت میں پیش ہوئے ، سرکاری وکیل نے شاکر اعوان کے اغوا پر درج مقدمہ عدالت میں پیش کر دیا گیا ۔
ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ایف آئی آر درج کرکے پولیس نے خود سے وزن اتار دیا ہے ۔
مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا اے ٹی سی کا فیصلہ معطل
عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سے استفسار کیا کہ آئی جی پنجاب کدھر ہیں ؟ ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد میں ہیں ، ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں ۔
عدالت نے سیف سٹی افسر سے استفسار کیا کہ آپ کو کہا گیا تھا کہ سیف سٹی کی فوٹیج پیش کریں ۔
سی ای او سیف سٹی نے کہا کہ فوٹیج میں کچھ وقت لگے گا، عدالت میں پیش کر دیں گے ، ہم نے عدالتی حکم کی تعمیل کرنا ہے ۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ عدالتی حکم کی تعمیل تو آپ نہیں کر رہے ہیں ۔
عدالت نے سی ای او سیف سٹی کو سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔