Aaj Logo

شائع 29 نومبر 2024 11:52am

صحافی مطیع اللہ جان کا دیا گیا جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

صحافی مطیع اللہ جان کا اے ٹی سی کی جانب سے دو روزہ جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔ اس حوالے سے دائر درخواست میں ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے موقف اختیار کیا ہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشتگردی عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انھیں پولیس کی تحویل میں دے دیا تھا۔

ایمان مزاری نے کہا کہ ’ہماری استدعا ہے کہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت آج ہی ہو۔ اگر آج سماعت نہ ہوئی کل یا پیر کو ہوئی تو ہماری درخواست غیر موثر ہو جائے گی۔‘

صحافی مطیع اللہ جان گرفتار، ایف آئی آر کی تفصیلات سامنے آگئیں

واضح رہے کہ جمعرات کے روز اسلام آباد پولیس نے صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف منشیات برآمدگی، پولیس اہلکار سے اسلحہ چھینے، پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی کوشش میں اُن پر اسلحہ تاننے جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

جمعرات کے روز عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مطیع اللہ جان نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اُنھیں ڈیڈ باڈیز سے متعلق اسٹوری کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

اس موقع پر مطیع اللہ جان نے واضح کیا کہ سب جانتے ہیں کہ وہ سگریٹ تک نہیں پیتے۔ انھوں نے کہا کہ ’اداروں کی ساکھ کو تباہ کیا جا رہا ہے تاہم ہم ڈرنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ ’

اسلام آباد: مطیع اللہ جان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

یاد رہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کے بیٹے نے بدھ کی صبح اسلام آباد پولیس کودرخواست دی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’سادہ کپڑوں میں ملبوس نامعلوم افراد نے‘ ان کے والد کے اغوا کر لیا۔

درخواست میں اُن کے بیٹے کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ اُن کے والد کے اغوا کا واقعہ گذشتہ رات گیارہ بجے کے لگ بھگ اسلام آباد کے پمز ہسپتال کی پارکنگ میں پیش آیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی مذمت

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا اور ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے مقدمے کو مضحکہ خیز اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے کہا کہ صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے، مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور فی الفور مقدمہ خارج کر کے مطیع اللہ جان کو رہا کیا جائے۔

Read Comments