بصرہ: عراق میں یونیورسٹی کے پروفیسر نے معمولی تلخ کلامی کے بعد اپنی ساتھی ملازمہ ڈاکٹر سارہ العبودی کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔ ڈاکٹر سارہ بصرہ یونیورسٹی کے کالج آف ایجوکیشن میں ملازمہ تھیں۔
عرب میڈیا کے مطابق یونیورسٹی کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پروفیسر ضرغام التمیمی نے سارہ العبودی سے گفتگو کے دوران تکرار کے بعد فائرنگ کی۔ اس واقعے کے دوران پروفیسر اور خاتون کے درمیان گرما گرم بحث بھی ہوئی تھی۔
غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری، جنگ بندی معاہدے کے باوجود لبنان میں اسرائیل کی بمباری
پروفیسر ضرغام بصرہ کے گورنر اسعد العیدانی کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ گورنر نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بچوں کے چچا نے یہ جرم کیا ہے، لیکن کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ انصاف کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں بنے گی۔
قتل کی اس ہولناک واردات کی ویڈیو عراق کے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، جس پر صارفین نے مذمت کرتے ہوئے قاتل پروفیسر کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ رواں برس عراق کرائم انڈیکس میں 148 ممالک میں سے 80 ویں اور عرب دنیا میں آٹھویں نمبر پر ہے۔